پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کی ملک بدری کی مہم کا دوسرا مرحلہ جاری ہے۔ سیٹیزن کارڈ ہولڈرز سمیت غیرقانونی افغان باشندوں کو وطن واپس بھیجا جا رہا ہے۔ 3 روز کے دوران طورخم سرحد سے ایک سو چالیس شہریوں کو ان کے وطن روانہ کیا گیا۔
افغانستان واپس بھیجے گئے افراد میں 127 افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈر تھے،حراست میں لئےگئے 13 افغان باشندوں کے پاس کوئی کاغذات نہیں تھے، افغانستان واپس بھیجے گئے تمام افراد کی دو مقامات پر رجسٹریشن کی گئی۔
افغان باشندوں کو جن شہروں سے حراست میں لیا گیا، ابتدائی رجسٹریشن وہیں ہوئی جبکہ افغانستان روانگی سے قبل تمام افراد کی طورخم بارڈر پر بھی بائیومیٹرک تصدیق کی گئی۔
افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کواکتیس مارچ تک رضاکارانہ واپسی کی مہلت دی گئی تھی، یکم اپریل سے ملک میں موجود افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز غیرقانونی قرار پائے۔
خیبرپختونخوا سے بھی افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک صوبے سے مجموعی طور پر 193 اے سی سی ہولڈرزافغانستان واپس جاچکے۔ ستمبر2023سےاب تک مجموعی طور پر4لاکھ 70ہزار 722 تارکین وطن کوطورخم سےافغانستان بھیجا گیا۔
پنجاب میں رہائش پذیر افغان باشندوں کی تعداد ننانوے ہزارسے تجاوز کرگئی ۔ افغان باشندوں کے انخلاء سے قبل حتمی تعداد کا تعین کرلیا گیا۔ اسپیشل برانچ نے میپنگ مکمل کرکے رپورٹ حکومت کو بھجوا دی۔
اسپیشل برانچ کی میپنگ کے بعد مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق صوبے میں افغان باشندوں کی تعداد 99 ہزار 800 ہوچکی جبکہ افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی تعداد 35 ہزار 235ہے۔