سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار نے الیکٹرک وہیکلز پالیسی کی تفصیلات طلب کرلیں۔
بدھ کو سینیٹر عون عباس کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کے حکام نے بریفنگ دی اور بتایا کہ پاکستانی کار ساز ادارے برآمدی معیار کی کاریں تیار کر رہے ہیں۔
سوالات کے جوابات دیتے ہوئے عہدیدار نے کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان میں تیار ہونے والی کاریں بین الاقوامی معیار کے مطابق ہیں اور مقامی طور پر تیار کردہ صرف دو کاریں ہیں جن میں ایئر بیگ نہیں ہیں۔
اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا کہ مقامی طور پر اسمبل شدہ کاروں کے 65 فیصد حصے پاکستان میں تیار کیے جاتے ہیں۔
تاہم، وفاقی وزیر نے کہا کہ قیمتیں زیادہ ہونے کی وجہ سے پاکستان میں اسمبل ہونے والی کاریں برآمد کرنا مشکل ہے۔
اس موقع پر سلیم مانڈوی والا نے بھی کہا کہ مقامی کاروں کی پیداواری لاگت بہت زیادہ ہے۔
بعدازاں، کمیٹی نے الیکٹرک وہیکلز پالیسی کی تفصیلات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔