وزیراعظم نے ایس آئی ایف سی کے تعاون سے بلوچستان میں 197ملین ڈالر سے زائد کی لاگت سے27ہزار زرعی ٹیوب ویلز کو سولرائز کرنے کے انقلابی منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
پٹرولیم مصنوعات کے بڑھتے ہوئے نرخوں کے باعث ٹیوب ویل سولرائزیشن کے منصوبے کوزرعی شعبے کے لیے ناگزیر سمجھا جا رہا ہے، ٹیوب ویل سولرائزیشن کے اس منصوبے کا اولین مقصد ان طریقوں کو فروغ دینا ہے جن سے توانائی کی پائیدار ترسیل ممکن ہو اور زرعی شعبے میں بجلی اور پٹرولیم مصنوعات پر انحصار کم ہو۔
اس حوالے سے وزیر اعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ ٹیوب ویل سولرائزیشن کے ذریعے پاکستان 2.7ملین ڈالر کا زرِمبادلہ بچا سکتا ہے۔ موجودہ معاشی صورتحال کے تناظر میں اس منصوبے سے ملک بھر کے کسانوں میں اُمید کی نئی کرن اُجاگر ہوئی ہے
بلوچستان میں اس منصوبے کی تکمیل کے بعد وزیر اعظم کی جانب سے باقی صوبوں میں بھی زرعی ٹیوب ویلز کو سولرائز کرنے کا منصوبہ پورے پاکستان میں سولر ٹیوب ویلز کی تنصیب ملکی آبپاشی کے نظام کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے میں مدد فراہم کرے گی۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے زیرِ اہتمام یہ کسان دوست منصوبہ قومی معیشت کا رُخ بدلنے میں خاصی اہمیت کا حامل ہے۔