اسلام آباد میں سابق سفارتکارشوکت مقدم کی مقتولہ بیٹی نورمقدم کی تیسری برسی کی تقریب پر مقتولہ کے والد نے سپریم کورٹ سے کیس جلد مقرر کرنے کی اپیل بھی کردی۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں نور مقدم کے والد شوکت مقدم نے کہا کہ ہم نے قانونی جنگ پورے پاکستان کی بچیوں کے لیے لڑی ہے، ٹرائل کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں ظاہر جعفر کو سزائے موت سنائی گئی۔
چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ ہے کہ سپریم کورٹ میں کیس جلد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے اور انصاف فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اگر فیصلے میں تاخیر کی گئی تو نور مقدم کے قتل جیسے مزید واقعات رونما ہونے کا خدشہ ہے۔
صدر اسلام انسٹیٹیوٹ آف ریجنل سٹیڈیز پروفیسر جوہرنے کہا کہ ملک میں خواتین کیلئے کام کی جگہوں کو محفوظ بنانا ہوگا۔ پاکستان کے کریمنل جسٹس سسٹم میں بہت خرابیاں ہیں۔ ہمیں اپنے قوانین میں ہنگامی بنیادوں پر ترامیم کرنا ہوں گی۔
سماجی کارکن طاہرہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ سفاک درندے اب بھی بچیوں کو قتل کر رہے ہیں،ایسے لوگوں کو مثالی سزائیں دی جائیں۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ اور دیگر سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی تقریب میں شرکت کی۔