لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی ایکٹویسٹ صنم جاوید کو گوجرانوالہ کے مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔
بدھ کو لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اسجد جاوید گھرال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے صنم جاوید کی درخواست پر سماعت کی۔
صنم جاوید نے اے ٹی سی گوجرانوالہ کے مقدمے کا جسمانی ریمانڈ چیلنج کیا اور درخواست میں موقف اختیار کیا کہ سیاسی بنیادوں پرمقدمات میں نامزد کیا جا رہا ہے، ایک مقدمے سے رہائی کے بعد دوسرے مقدمے میں گرفتار کرلیا جاتا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سیاسی طور پرنشانہ بنایا جا رہا ہے، عدالت مقدمے سے ڈرسچارج کرنے کا حکم جاری کرے۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہ بیانات کی روشنی میں ملزمہ کومقدمات میں نامزد کیا جا رہا ہے، ملزمہ 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں ملوث ہے جس پرتفتیش جاری ہے۔
تاہم، عدالت نے صنم جاوید کی درخواست منظور کرلی اورگوجرانولہ کے مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔