وفاقی حکومت نے قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے معاملے میں اہم پیش رفت کا اعلان کردیا۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں شرکاء کو ریاستی اداروں بالخصوص پی آئی اے کی نجکاری پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا، اعلامیے کے مطابق اجلاس کودوران بریفنگ کابینہ کو بتایا گیا کہ پی آئی اے کی نجکاری کا عمل تیزی سے جاری ہے۔
متعلقہ حکام نے وفاقی کابینہ کو بتایا کہ پی آئی اے کی پری بڈنگ میں دلچسپی لینے والی کمپنیاں پی آئی اے کی مختلف سائٹس کا دورہ کر رہی ہیں، پی آئی اے کی بڈنگ اگست کے پہلے ہفتے میں ہوگی۔ وزیراعظم نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل تیز کرنے اور مکمل شفافیت کی ہدایت کردی۔
وفاقی حکومت نے مالی سال 2024-25 میں نجکاری سے 30 ارب روپے جمع کرنے کا بجٹ ہدف مقرر کیا ہے۔ حکومت پاکستان انٹرنیشنل ائرلائنز (پی آئی اے)، روزویلٹ ہوٹل، فرسٹ ویمن بینک، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن اور بجلی کی مختلف تقسیم کار کمپنیوں سمیت 25 سرکاری اداروں کی نجکاری کا ارادہ رکھتی ہے۔
وفاقی حکومت نے 10 مئی 2024 کو اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کے تحت اپنے دوسرے اور آخری جائزے میں آئی ایم ایف کے ساتھ اگلے سال کے لیے پیش گوئی کی تھی کہ اس نے پی آئی اے کے بنیادی کاروبار کے لیے بولی جون 2024 تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے جس میں سے حکومت ممکنہ طور پر 51 فیصد حصص فروخت کرنے کی کوشش کرے گی۔