پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما اور وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) عمران خان کو بدلے اور انقلاب کی سیاست نہ کرنے کا مشورہ دے دیا۔
سماء سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے معاملات بگڑے نہیں ہیں، مخلوط حکومت میں کبھی کچھ معمالات ہوجاتے ہیں اور حل بھی ہو جاتے ہیں، سیاست ایک ممکنات کا کھیل ہے، اس میں ناممکن کو بھی ممکن بنانا پڑتا ہے، اختلافات ایک فطری بات ہے، دونوں پارٹیوں نے اپن شناحت کو برقرار رکھنا ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سیاست آٹھ دس سال سے جب سے پی ٹی آئی کو رول ملا ہے ذاتی دشمنیوں میں تبدیل ہو گئی ہے، میثاق جمہوریت میں ایسی سیاست کا دروازہ بند کیا گیا تھا، لیکن یہ دروازہ پی ٹی آئی نے پہلے سے بھی زیادہ شدت کے ساتھ اس کو کھولا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سیاست میں گالی گلوچ سوشل میڈیا پر بھی نظر آئی گی، پی ٹی آئی نے اپنے دور میں اسکو فروغ دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈبلیو ڈی کو میاں شہباز شریف نے بند کیا ہے، وہ کرپشن کا گڑھ تھا، ایف بی آر بہت بڑا کرپشن کا گڑھ ہے، کرپشن ایک ایکسپٹبل چیز بن چکی ہے، ایک ایسی چیز بن گئی ہے جو ہماری رغوں میں سراعت کر چکی ہے، ہمارے پاس ان نوکریوں کے لئے لوگ اتے ہیں جہاں سے پیسہ کمایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے کو اوپر سے ٹھیک کرنا پڑے گا، پارلمینٹرین کی تنخواہ ایک لاکھ ساٹھ ہزار کچھ ہے اور الونسز ملتے ہیں، کرپٹ ادارے یا سیاست میں جو کرپشن ہے اس سے انکاری نہیں ہوں، ان میں سے بیشتر لوگوں کو حلال روزی ہضم بھی نہیں ہوتی، انکو اتنی عادت پڑ چکی ہے، اس کرپشن کا ممبہ ہماری بیورکریسی ہے، کسی بھی جماعت کی حکومت ہو انکا میٹر چلتا رہتا ہے، جو بھی بند کرنے کی کوشش کرتا ہے وہ ایسا دھوبی پٹکا مارتے ہیں کہ حکومت سوچتی رہ جاتی ہے کہ ہمارے ساتھ ہوا کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو مشورہ ہے کہ بدلے اور انقلاب کی سیاست نہ کریں ، وطن کی قومیت کی سیاست کریں۔