بین الااقومی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کےبجٹ پرتبصرہ کیا ہےکہ حکومت کی نصف سےزیادہ آمدنی سودکی ادائیگی پرخرچ ہوگی۔
موڈیزکی جانب سےکہاگیا ہےکہ پاکستان کا بجٹ آئی ایم ایف کےساتھ قرض پروگرام کےلئےمذاکرات میں مددگارہوگا،مہنگائی کی وجہ سےسماجی تناؤ دوبارہ پیدا ہوسکتا ہے، مہنگائی کا اصلاحات کے پروگرام پر اثر ہو سکتا ہے۔
بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی کا کہنا ہے کہ پاکستان نےشرح نموکا ہدف 3.6 فیصد رکھ کر آئی ایم ایف کو خوش کرنےکی کوشش کی ہے،مالی استحکام کیلئےٹیکسوں میں اضافے اور شرح نمو پر انحصار کیاگیا ہے،اصلاحات پرقائم رہنابجٹ اہداف کے حصول لئے اہم ہوگا،
موڈیز نے کہا ہے کہ پاکستان لیکوڈٹی کے خطرات کم کرنے کے لئےمسلسل بیرونی فنانسگ درکارہوگی،اتحادی حکومت کے پاس مضبوط الیکٹورل مینڈیٹ نہ ہونےکی وجہ سے اصلاحات پر عمل جاری رکھنا مشکل ہو سکتا ہے۔
ریونیومیں40فیصد اضافہ ٹیکسوں میں اضافےکی وجہ سے ہے،توانائی کے شعبے میں 1.4ٹریلین روپےسبسڈی ظاہرکرتی ہےکہ اس شعبے میں اصلاحات محدود ہیں، سود کی ادائیگی پربھاری اخراجات بلند قرض کی پائیداری کے خطرات کی نشاندہی کرتے ہیں۔