الیکشن کمیشن آف پاکستان ( ای سی پی ) نے الیکشن ٹربیونل کی تبدیلی سے متعلق اسلام آباد کے ایم این ایز کی درخواستوں پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے لیگی رہنماؤں طارق فضل چوہدری، انجم عقیل خان اور راجہ خرم نواز کی درخواستوں پر سماعت کی ۔
پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین نے مؤقف اپنایا کہ درخواست گزاروں کے دلائل غیر متعلقہ ہیں، تعصب ثابت کرنے کیلئے جائز وجوہات بتانا ضروری ہے، مفروضوں پر کیس ٹرانسفر نہیں کیا جا سکتا۔
عامر مغل کے وکیل فیصل چوہدری نے شعیب شاہین کے دلائل کو اپناتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن کے پاس ٹریبونل تبدیلی یا نظرثانی کا اختیار نہیں، کیس کسی دوسرے صوبائی ٹربیونل کو بھیجنے سے نیا پینڈورا باکس کھل جائے گا، الیکشن کمیشن کو استعمال کیا جا رہا ہے۔
لیگی رہنما کے وکیل نے کہا کہ پروسیجر کو مد نظر نہ رکھنا الیکشن ٹربیونل کی جانبداری کا ثبوت ہے۔
کمیشن نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔