وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپورنے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کاری لانے کے لیے کام کررہا ہوں،ایس آئی ایف سی کےذریعے بھی کوئی سرمایہ کاری آئے گی ویلکم کریں گے۔
اسلام آباد میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور ایس آئی ایف سی اجلاس کے بعدوزیراعظم ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آج کی میٹنگ فالو اپ میٹنگ تھی، چیزوں کو بہتر کرکے پیش کیا گیا،ہم تو پہلے ہی کہتے ہیں صوبے کی وسائل پاکستان کیلئے خرچ ہورہے ہیں،ہمارے وسائل استعمال ہورہے ہیں لیکن ہمیں ہمارا حق ملنا چاہئے،آج کے اجلاس میں صوبے کی نمائندگی کرنے آئے تھے ، فاٹا میں ٹیکس کا معاملہ بھی تھا،ہمارے مطالبے پر ٹیکس ختم کرنے یقین دہانی کرائی گئی،سستی بجلی ہائیڈرل سے ہم ہی دے رہے ہیں،ہمارے واجبات ہیں اور صوبے کی عوام کو ریلیف دینا ہے،اگر ہمارے واجبات ادا نہیں کئے گئے تو پھر زیادتی ہوگی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری لانے کے لیے کام کررہا ہوں، باہرسے کوئی سرمایہ کاری آتی ہے تو ویلکم کریں گے،ایس آئی ایف سی کےذریعے بھی کوئی سرمایہ کاری آئے گی تو بھی ویلکم کریں گے،مجھے پہلے اجلاس میں نہیں بلایاگیا تھا جو زیادتی تھی،اگر یہ مجھے ایس آئی ایف سی اجلاس میں نہیں بلارہے تھے اس سے مجھے کوئی فرق نہیں پڑرہا تھاجو کام ایس آئی ایف سی کےذریعے ہوگا اس سےزیادہ کام کرسکتا ہوں۔
علی امین گنڈاپور کا مزید کہنا تھا کہ ایک ڈیڈ لائن دی تھی اس پر بھی اجلاس میں بات ہوئی تھی،صوبے کے عوام کو ریلیف دینے کے لیے ہر حد تک جاؤں گا،ہمیں مینڈیٹ ہی اس لیے دیا گیا ہے عوام کے حقوق کی جنگ لڑیں،آئین نےبجٹ پاس کرنے سے منع نہیں کیا،ٹیکسز اپنے حساب سے لگاؤں گا،عوام کو روزگار،بلاسود قرضے فراہم کریں گے،بجٹ دینا ہمارا آئینی حق تھا،بجٹ میں عوام کو جو ریلیف دیا ہے اس پر خوشی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری عوام میرے ٹیکسز، اپنے طریقے سے ٹیکس لگائیں گے،نوجوانوں کو روزگار دیں گے،بجٹ بہترین پیش کیا ہے عوام کا حق بنتا تھا ہم نے ریلیف دیا ہے،صوبے کی کان کنی کی کمپنی بنا لی ہے، ہمارے پاس ویژن بھی ہے اور ہم کام کرنا بھی جانتے ہیں،افغانستان سے تجارت بند ہونے سے پاکستان کی معیشت کو نقصان ہورہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا معاملہ نمبر ون پر ہے، اس پر بات چیت الگ سے شروع ہے،ایس آئی ایف سی کا ایجنڈا الگ تھا،آرمی چیف سے 2 بار علیک سلیک ہوئی،بانی چیئرمین پاکستان کیلئے بات کرنے تو تیار ہیں،بہت جلد بہتر رزلٹ ملیں گے،پنجاب حکومت کا رویہ ٹھیک نہیں، اپنی حکومت کو بدنام کررہے ہیں۔