وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 1958 سے 2022 تک آئین کی سب سے پہلی خلاف ورزی جعلی فیلڈ مارشل ایوب خان نے کی، ایوب خان کی میت کو بھی قبر سے نکال کر پھانسی پر چڑھانا چاہیے۔
پیر کو قومی اسمبلی کے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 6 کا نفاذ 1958 سے ہونا چاہیے، جعلی فیلڈ مارشل ایوب خان نے 1958 میں آئین توڑنے کی ریت رکھی ، ان کی میت نکال کر پھانسی لگائی جانی چاہیے، آئین کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ 2022 میں تحریک عدم اعتماد کی تحریک پاس نہ ہوسکے اس لیے اسمبلی توڑی گئی، اسپیکر کی کرسی پر ڈپٹی اسپیکر بیٹھے تھے اور آئین توڑا گیا، اپوزیشن لیڈر کے مطالبے کی حمایت کرتا ہوں ، باری باری سب پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے، 22 مارچ کو تحریک عدم اعتماد کیخلاف غیر آئینی اقدام پر بھی آرٹیکل 6 لگنا چاہیے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آئین کی پامالی کرنے والے کی لاش قبر سے نکال کر پھانسی پر لٹکائیں، ایوب خان نے اقتدار کیلئے ملک کا دھارا بدل دیا، آج بھی پاکستان کے قدم اکھڑے ہوئے ہیں، اگر ایوب خان مارشل لاء نہ لگاتے تو آج یہ حالات نہ ہوتے۔
انہوں نے پاکستان تحریک انصاف پر تنقید کرتےہوئے مزید کہا کہ امریکی بیانیہ کی جگہ اب لندن پلان نے لے لی ہے۔
خواجہ آصف کی تقریر کے دوران اپوزیشن کی شور شرابہ اور ہنگامہ آرائی کی گئی جبکہ اسپیکر نے خواجہ آصف کے بعض جملے حذف بھی کر دیئے۔
میڈیا سے گفتگو
اسمبلی سیشن کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے آزاد کشمیر کے عوام کے مطالبات کو جائز قرار دیا اور کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام کے مطالبات تسلیم کرلیے گئے ہیں، سمجھتا ہوں کہ کشمیری عوام کے مطالبات بالکل جائز ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بجلی اور آٹے کی قیمتوں کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کر دیا گیا ہے،آزاد کشمیر کے عوام کو 23 ارب کا فوری ریلیف دیا گیا ہے، کشمیری عوام کے مطمئن ہونے کے بعد صورتحال کے ذمے داران کا تعین کریں گے۔
ایک سوال کے رد عمل میں انکا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے جس کو خط لکھنا ہے لکھیں، مجھے کیا اعتراض ہوگا ، وہ لو لیٹر لکھتے رہیں۔