قومی احتساب بیورو ( نیب ) کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ صرف الزامات اور انکوائری کی سطح پر کسی بھی پارلیمنٹیرین کو گرفتار نہیں کیا جائے گا۔
چیئرمین نیب نذیر احمد بٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے جس کے مطابق رکن پارلیمنٹ کے خلاف شکایت کی صورت میں نئے ایس اوپیز پر عملدرآمد پر اتفاق کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق صرف شکایات اور الزامات پر رکن پارلیمنٹ کو گرفتار نہیں کیا جائے گا اور انکوائری کی سطح پر بھی رکن پارلیمنٹ گرفتار نہیں ہوگا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ عدالت میں ریفرنس دائر ہونے پر ہی نیب افسر ملزم کے خلاف بیان دے سکے گا اور خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ افسر کو ایک سال تک قید کی سزا کے ساتھ 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی ہوگا۔
کسی بھی رکن پارلیمنٹ کے خلاف شکایت پر اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو آگاہ کرنا لازم ہے۔
ایس اوپیز کو قانونی شکل دینے کےلیے چیئرمین نیب نے اسپیکر سے مدد بھی مانگ لی ہے۔