پاکستان میں آئل ریفائنریز لگانے ، زراعت ، آئی ٹی اور ہوٹلنگ سمیت مختلف شعبوں میں سعودی سرمایہ کاری کی راہیں کھلنے لگیں ، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ہدایت پر سرمایہ کاروں کا بڑا وفد تین روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گیا ۔
وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ملاقاتیں رنگ لے آئیں ، اتوار کو سعودی نائب وزیر سرمایہ کاری ابراہیم المبارک کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کا وفد اسلام آباد پہنچ گیا جبکہ وزیر تجارت جام کمال اور وزیرِپٹرولیم مصدق ملک نے نورخان ایئربیس پر معزز مہمانوں کا استقبال کیا ۔
سعودی وفد میں معدنیات ، پٹرولیم ، مواصلات ، آئی ٹی کمپنیوں کے سربراہان اور اعلیٰ حکام شامل ہیں جبکہ تین روزہ دورے کا مقصد پاکستان میں کاروبار کے مواقع تلاش کرنا ہے۔
وفد کے دورہ کے دوران نجی شعبےمیں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدوں پر بات چیت ہوگی ۔
وزیر تجارت جام کمال خان کہتے ہیں پاکستانی کمپنیاں سعودی عرب کی 30 سرمایہ کار کمپنیوں کے ساتھ منسلک ہونے جا رہی ہیں ۔
جام کمال کا کہنا تھا کہ سعودی سرمایہ کاروں کے ساتھ ملاقاتوں کیلئے پاکستانی کمپنیوں کا انتخاب کر لیا ہے، بزنس ٹو بزنس میٹنگز میں زراعت ، کان کنی ، انسانی وسائل ، اور توانائی پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ ریفائنری، آئی ٹی ، مذہبی سیاحت ، ٹیلی کام ، ایوی ایشن ، تعمیرات اور میری ٹائم کے شعبوں میں بھی تعاون پر بھی تبادلہ خیال ہو گا۔