پاک فوج پر خود کش حملہ کرنے والے دہشت گرد کے اہلخانہ کے ہوشربا انکشافات سامنے آگئے۔ 17 سالہ نظام الدین کے والد کہتے ہیں بیٹے کی غلطی سے کاروبار تباہ ہوگیا، خاندان کی عزت خاک میں گئی۔
وزیرستان سے تعلق رکھنے والا 17 سالہ نظام الدین کالعدم تحریک طالبان کے ہتھے چڑھ گیا تھا۔ 17 اگست 2023 کو دہشتگرد نظام الدین کو پاک فوج پر خودکش حملے کے لیے استعمال کیا گیا۔ پیسے کے لالچ میں امن دشمنوں کا آلہ کار بننے والے نظام الدین کا خاندان انتہائی کرب میں مبتلا ہے۔
نظام الدین کے بھائی رشید اللہ کا کہنا ہے کہ بھائی افغانستان کیمپ میں گیا تھا، ٹی ٹی پی نے اس کو پیسے اور عورت کا لالچ دیا، وہاں نشے کے ٹیکے لگاتے تھے، پھر نظام دین پاکستان واپس آیا اور پاک فوج پر حملہ کر دیا۔
نظام الدین کے والد قدم خان کا کہنا ہے کہ ہماری عزت چلی گئی، تین بندے بے روزگار ہوئے ، مالی نقصان ہوا پورا قبیلہ بے عزت ہوا۔ نظام دین کی ماں نے کہا میں اپنے بچے پر اتنی افسردہ نہیں۔ جتنی پاک فوج کے جوانوں کی شہادت پر افسردہ ہوں۔
تجزیہ نگاروں نے والدین کو بچوں پر کڑی نظر رکھنے کا مشورہ اور عالمی برادری سے افغانستان میں پھیلتی دہشتگردی کا نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کردیا۔ نوجوانوں کو چاہیے کہ اسلام اور پاکستان دشمنوں کو پہچانیں اور ان کے آلہ کار ہرگز نہ بنیں۔
تجزیہ نگار احمد سعید منہاس کا کہنا ہے کہ سب سے بڑی ذمہ داری ہمارے والدین پہ عائد ہوتی ہے کہ جب ان کا بچہ کوئی طلبہ تنظیم جوائن کرے ، مدرسہ یا دینی جماعت جوائن کرے تو اس کے ماحول اس کی فکر اور اس کی تمام سرگرمیوں کے بارے میں والدین کو پتہ ہونا بہت ضروری ہے۔
تجزیہ نگار سید محمد علی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے عالمی سحط پر جو پہلے بھی دیئے گئے ڈوزئیرز ہیں ان میں بتایا جا چکا ہے کہ کس طریقے سے تحریک طالبان پاکستان کو تحریک طالبان افغانستان کی حکومت سپورٹ کرتی ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ دنیا کو اس طرزعمل کا نوٹس لینا چاہیے۔