قومی فٹبالرز کو گزشتہ 8 ماہ سے ایک پائی بھی نہیں ملی ، نا کیمپ کے پیسے ملے اور نا ہی میچ کی فیس لیکن آفیشلز ہر ماہ لاکھوں روپے کی تنخواہیں وصول کر رہے ہیں۔
پاکستان فٹبال سرکٹ کے سینئر، جونیئر اور خواتین کھلاڑیوں سمیت کوچز کو بھی واجبات ادا نہیں کئے گئے جبکہ کھلاڑیوں نے ایک کے بعد دوسرا ایونٹ بغیر معاوضے کے کھیلا۔
سینئر ٹیم
قومی سینئر ٹیم کے 25 کھلاڑیوں کو فور نیشن کپ ماروٹیز اور ساف کپ انڈیا کی ادائیگی نہیں کی گئی اور سینیر ٹیم کا فی کھلاڑی 5 سے 6 لاکھ روپے کا منتظر ہے۔
انڈر 23
قومی انڈر 23 ٹیم اے ایف سی انڈر 23 ایشین کپ کوالیفائرز بحرین کی ادائیگی سے محروم ہے جبکہ انڈر 23 کا فی کھلاڑی ڈیڑھ سے 2 لاکھ روپے سے محروم ہے۔
انڈر 16
قومی انڈر 16 فٹبال ٹیم کو بھی بھوٹان میں ہونے والی سیف چیمین شپ کے واجبات نہیں ملے اور انڈر 16 کے تمام کھلاڑی فی کس ڈیڑھ سے دو لاکھ روپے کا منتظر ہے۔
انڈر 19
قومی انڈر 19 فٹبال ٹیم کو بھی نیپال میں ساف انڈر 19 کے واحبات نہیں دئے گئے ، انڈر 19 کھلاڑیوں کو فی کس ڈیڑھ سے دو لاکھ روپے دئیے جانے ہیں۔
خواتین ٹیم
قومی خواتین ٹیم کی کھلاڑی بھی الاؤنسز کی ادائیگی سے محروم ہیں، خواتین کھلاڑیوں کو سنگاپور 6 نیشن کپ کے واجبات سے نہیں ملے۔
ترجمان فیفا نارملائزیشن کا موقف
دوسری جانب فیفا نارملآئزیشن کمیٹی نے واجبات کی ادئیگی کا معاملہ فیفا پر عائد کردیا اور ترجمان نے موقف اختیار کیا کہ رقم کی ادائیگی فیفا نے کرنی ہے، رقم کب دی جائے گی اس تاریخ کا نہیں بتا سکتے۔
ممبر کمیٹی شاہد کھوکھر
ممبر نارمل آئزیشن کمیٹی شاہد کھوکھر کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کے واجبات نا ملنا افسوس کی بات ہے مسلے کو حل کرنے کے لئے کوشاں ہیں، کھلاڑیوں کو واجبات پی ایف ایف نہیں فیفا دیتا ہے، پی ایف ایف کا اکاؤنٹ عدالت کے حکم پر سیز ہے، اکاؤنٹ سیز ہونے کے باعث کھلاڑیوں کے بقایا جات دینے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فیفا پی ایف ایف کے تمام کھلاڑیوں کو خاص طریقہ کار کے تحت پیمنٹ کرتا ہے ۔
ذرائع کا دعویٰ
ذرائع کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کی تنخواہیں پی ایف ایف کے 6 سال کے آڈٹ کی وجہ سے التوا کا شکار ہیں لیکن نارمل آئزیشن کمیٹی چیئرمین اور ممبران کو ہر ماہ تنخوہیں وصول ہورہی ہیں، انہیں فیفا براہ راست تنخواہیں دیتا ہے۔