لاہورہائیکورٹ نے تاحیات نااہلی کے خلاف دائر درخواست خارج کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ جسٹس شاہد بلال حسن نے10صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
تحریری فیصلے کے مطابق 5 سال نااہلی کاقانون آئین کے مطابق ہے، الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 232 کی شق دو آئین کے آرٹیکل 62 سے متصادم نہیں ہے۔
فیصلے کے مطابق آئین کے آرٹیکل 8 کے تحت کسی کو بنیادی حقوق سے محروم نہیں کیا جاسکتا، درخواستگزارنے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 62 ایف ون کی سپریم کورٹ کا7رکنی بینچ پہلے ہی تشریح کرچکا ہے، پانچ سال نااہلی کا قانون آئین کے مطابق ہے۔
واضح رہے کہ درخواستگزار شبیراسماعیل نے تاحیات نااہلی کی مدت کو5سال کرنے اقدام چیلنج کیا تھا، درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ پارلیمنٹ نے تاحیات نااہلی کے قانون کو ترمیم کے بعد پانچ سال کیا، رولز کے مطابق تاحیات نااہلی کے قانون میں پارلیمنٹ مخصوص ممبران کے ذریعے ترمیم نہیں کرسکتی۔ درخواست میں استدعا کی گئی تھی عدالت 5 سال نااہلی کی مدت مقرر کرنے کے قانون کو کلعدم قرار دے۔