پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا، ایگزیکٹیو بورڈ اپریل کے آخر میں ایک ارب دس کروڑ ڈالر کی آخری قسط کی حتمی منظوری دے گا۔
آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کی معاشی پالیسیوں کی تعریف لیکن نئی حکومت سے ڈو مور کا مطالبہ بھی کر دیا۔ عوام بجلی و گیس کی قیمتوں میں مزید اضافے کیلئے تیار رہیں، یکم جولائی سے نئے ٹیکس بھی لگیں گے۔
نئے اور بڑے قرض پروگرام کیلئے بھی کڑی شرائط ماننا ہوں گی، تاجروں سمیت کم ٹیکس دینے والے شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا، آئی ایم ایف نے سخت مانیٹری پالیسی، لکچدار ایکسچینج ریٹ، زرمبادلہ ذخائر بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
آئی ایم ایف کا گردشی قرضے میں کمی کیلئے بجلی گیس کی چوری روکنے پرزور دیا، سرکاری اداروں میں اصلاحات، نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کرنا ہوگی۔