روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے مغرب کو خبردار کیا ہے روس تکنیکی طور پر جوہری جنگ کے لئے تیار ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز پیوٹن نے مغرب کو خبردار کیا کہ روس تکنیکی طور پر جوہری جنگ کے لیے تیار ہے اور اگر امریکا نے یوکرین میں فوج بھیجی تو اسے تنازع میں نمایاں اضافہ تصور کیا جائے گا۔
روس میں رواں ماہ ہونے والے انتخابات سے چند دن قبل بات کرتے ہوئے پیوٹن کا کہنا تھا وہ یوکرین میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی کوئی ضرورت نہیں دیکھتے ہیں تاہم، فوجی تکنیکی نقطہ نظر سے، ہم یقیناً تیار ہیں۔
71 سالہ پیوٹن نے روسیا-1 ٹیلی ویژن اور نیوز ایجنسی آر آئی اے کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ امریکا اس بات کو سمجھتا ہے کہ اگر امریکی فوجیوں کو روسی سرزمین پر یا یوکرین میں تعینات کیا گیا تو روس اس اقدام کو مداخلت سمجھے گا، لہذا، میں نہیں سمجھتا کہ یہاں سب جوہری تصادم کی طرف بڑھ رہا ہے، لیکن ہم اس کے لیے تیار ہیں۔
یوکرین میں جنگ نے 1962 کیوبا کے میزائل بحران کے بعد سے روس کے مغرب کے ساتھ تعلقات میں سب سے گہرے بحران کو جنم دیا ہے اور پیوٹن نے متعدد بار خبردار کیا ہے کہ اگر مغرب نے یوکرین میں لڑنے کے لیے فوج بھیجی تو وہ جوہری جنگ شروع کر سکتا ہے۔