بھارت میں مسلمانوں پر بڑھتے مظالم اور مودی سرکار کے ناروا سلوک سے تنگ آکر نئی دہلی کے رہائشی باپ بیٹا کراچی پہنچ گئے۔
70 سالہ محمد حسنین اور 31 سالہ محمد اسحاق بھارتی دارالحکومت دہلی سے پاکستان آئے، دونوں افراد افغانستان سے غیر قانونی طریقے سے پاکستانی سرحد میں داخل ہوئے۔
محمد حسنین دہلی میں اپنا اخبار نکالتے تھے ، مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھانے پر ان کیخلاف چار مقدمات بھی درج کیے گئے۔
بزرگ شخص اپنے بیٹے اسحاق کے ساتھ بھارت سے دبئی کا ویزا لے کر روانہ ہوئے ، پھر دبئی سے افغانستان کا ویزا حاصل کیا اور کابل پہنچ گئے، 13 ستمبرکو ایجنٹ کو30 ہزار روپے دینے کے بعد غیرقانونی طریقے سے پاکستان کے شہر کوئٹہ میں داخل ہوئے جہاں اُن سے ٹیکسی ڈرائیور نے کراچی پہنچانے کے 50 ہزار روپے لئے۔
دونوں بھارتی شہری کراچی میں آئی جی سندھ کے دفتر پہنچے تو پولیس نے بغیر کسی روک ٹوک کے شہر میں کہیں بھی رکنے کا کہہ دیا۔
محمد حسنین کی اہلیہ سے شادی کے کچھ عرصے بعد ہی علیحدگی ہوگئی تھی ، بیٹا اسحاق بھارت میں نجی کمپنیز میں ملازمت کرچکا ہے۔
مودی سرکار کے ظلم و ستم کے ستائے دونوں افراد نے حکومت پاکستان سے پاکستانی شہریت دینے کی اپیل کی ہے۔