افغان طالبان نے ملک بھر میں غیر ملکی کرنسی میں تجارت پر پابندی لگادی، کاروبار کو مقامی کرنسی پر منتقل کرنے کیلئے 10 دن کی مہلت دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق افغانستان میں عبوری طالبان حکومت نے پاکستان سے متصل سرحدی علاقوں میں پاکستانی روپے سمیت دیگر غیر ملکی کرنسیوں میں تجارت کرنے پر پابندی لگادی ہے۔
افغان طالبان کی جانب سے گاڑیوں کے ذریعے اسپیکر پر اعلانات کئے جارہے ہیں کہ تاجر پاکستانی کرنسی سمیت کسی بھی غیر ملکی کرنسی میں تجارت نہ کریں۔
طالبان حکام کا کہنا ہے کہ تمام تاجر اور کاروباری حضرات 10 روز کے اندر غیرملکی کرنسی پر کاروبار بند کریں۔
لاؤڈ اسپکر کے ذریعے اعلانات میں مزید کہا گیا ہے کہ 10 روز کے بعد غیر ملکی کرنسی پر کاروبار کرنے والوں کیخلاف کرنسی ضبطی سمیت سخت کارروائی کی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق افغانستان کے مختلف شہروں میں اس وقت پاکستانی کرنسی اور ڈالر میں تجارت ہورہی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان سے ڈالر کی افغانستان اسمگلنگ کی بھی اطلاعات ملتی رہتی ہیں، جس کی وجہ سے مقامی سطح پر ڈالر کے نرخ میں اضافہ ہوجاتا ہے، پاکستان میں رواں ماہ کے شروع میں امریکی ڈالر کے اوپن مارکیٹ میں نرخ 330 روپے کی تاریخی سطح پر پہنچ گئے تھے، جس کے بعد انتظامیہ نے خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی کرنسی مارکیٹیں سیل کردی تھیں۔