ایران میں پارلیمانی انتخابات کی ووٹنگ کیلئے بڑھایا گیا وقت بھی ختم ہوگیا ہے ، جس کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔
غیر ملکی میڈیارپورٹس کے مطابق الیکشن میں کم ٹرن آئوٹ کے سبب ووٹنگ کے وقت میں 2 گھنٹے کی توسیع کی گئی تھی ، اور عوام کو 9 بجے تک ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی تھی۔ایرانیوں نے 10 گھنٹوںمیں 27 فیصد ووٹ ڈالے اور تہران میں آٹھ گھنٹے کے دوران 12 فیصد ووٹ کاسٹ کیے گئے۔
سال 2022 میںمہسا امینی کی موت کے بعد حجاب کے لازمی قوانین کے خلاف بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کے بعد یہ ایران کے پہلے پارلیمانی انتخابات ہیں، جن میں 12ویں میعاد اور لیڈرشپ ماہرین کی اسمبلی کی 6ویں مدت کے لیے ووٹنگ ہوئی۔
الیکشن میں تقریباً 15,000 امیدوار 290 رکنی پارلیمنٹ کی ایک نشست کے لیے میدان میں ہیں، جسے رسمی طور پر اسلامی مشاورتی اسمبلی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اور ایران کی مذہبی اقلیتوں کے لیے پانچ نشستیں مخصوص ہیں۔
انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لئے 18 سال پورا ہونا شرط تھی۔ ایرانی الیکشن کمیشن کے مطابق ملک بھر میں 6 کروڑ 11 لاکھ سے زائد شہری اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے اہل ہیں۔
دریں اثنا سپریم لیڈر خامنہ ای 8 بجے ووٹنگ کا وقت شروع ہوتے ہی حسینیۂ امام خمینی میں بنائے گئے موبائل پولنگ بوتھ میں پہنچے اور انھوں نے پارلیمنٹ کے بارہویں دور کے اور ماہرین کونسل کے چھٹے دور کے انتخابات کے لیے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
سپریم لیڈر نے اس موقع پر کہاہم خداوند عالم سے دعا کرتے ہیں کہ وہ آج کے دن کو ایرانی قوم کے لیے ایک مبارک دن قرار دے اور ہمارے عزیز عوام اور انتخابات کے مختلف امور کے منتظمین کی کوششیں ان شاء اللہ مطلوبہ نتائج تک پہنچیں اور یہ الیکشن ایرانی قوم کے حق میں رہے۔