سنی اتحاد کونسل ( ایس آئی سی ) کے رکن قومی اسمبلی عامر ڈوگر نے کہا ہے کہ یہ ایوان بالادست بنے گا جو ہمارا مینڈیٹ چوری کر بیٹھا ہے؟، ہماری جیتی ہوئی سیٹوں کا مینڈیٹ واپس کیا جائے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران سپیکر کے انتخاب کے بعد خطاب کرتے ہوئے ملک عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ ایاز صادق کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، آپ تیسری مرتبہ سپیکر بنے ہیں یہ منفرد اعزاز آپ کو حاصل ہے، ہم نے مخصوص نشستوں کے بغیر احتجاج کے ساتھ الیکشن لڑا، ہم چاہتے ہیں اس ایوان کا حصہ رہیں اور اس کو باوقار بنائیں۔
عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ 8 فروری کا الیکشن خاموش انقلاب تھا، فارم 45 کے مطابق الیکشن کا نتیجہ آتا تو سپیکر کے انتخاب میں میرے ووٹ 225 ہوتے،8 فروری کوعوام نے بانی پی ٹی آئی کے نظریے اور جدوجہد کو ووٹ دیا، عوام نے بینگن ، ڈھول ، جوتا جیسے نشانات ڈھونڈ ڈھونڈ کر مہر لگائی، الیکشن میں عوام نے 180 سیٹیں ہمیں دیں، آپ اور آپکی قیادت جانتی ہے فارم 47 کے ذریعے ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا۔
لازمی پڑھیں۔ میری کوشش ہوگی حکومت اور اپوزیشن میں تفریق نہ کروں، سردار ایاز صادق
ان کا کہنا تھا کہ 80 قومی اسمبلی کی سیٹیں ہم سےچھینی گئیں، 180 اور مخصوص نشستیں ہوں توآج پی ٹی آئی سب سے بڑی جماعت ہے، آج اس ایوان میں 225 سیٹوں کے ساتھ کھڑا ہوں، 94 سیٹوں کا رزلٹ ہمیں دیا گیا ، ایک شخص لوٹا بن گیا، ہمارے 2 افراد کے نوٹیفکیشن روکے ہوئے ہیں، یہ 91 میرے ساتھ اکٹھے آئے ان پر صبح تک بہت دباؤ تھا، جو ہمارے ساتھ ہو رہا ہے وہ آپ سب جانتے ہیں۔
لازمی پڑھیں۔ سردار ایاز صادق تیسری مرتبہ قومی اسمبلی کے سپیکر منتخب، حلف اٹھا لیا
انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت ایوان میں کوئی ممبر ایسا نہیں جس پر 10 مقدمات نہ ہوں، ثابت ہوا ووٹ ڈالنے والوں کے مینڈیٹ کا نہ لحاظ نہ احترام کیا گیا، ڈرامہ کرنا تھا تو قوم کے 50 ارب روپے خرچ کرنے کی کیا ضرورت تھی، یہ الیکشن نہیں تھا ، یہ سلیکشن تھی جو آکشن کے ذریعے کی جارہی تھی، یہاں ووٹ ڈالنے والوں کی نہیں گننے والوں کی اہمیت ہے، اس آکشن میں بولیاں لگیں ، ان سیٹوں کی قیمتیں لگیں۔