پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی جانب سے نامزد علی امین گنڈا پور بھاری اکثریت سے خیبر پختونخوا کے 22 ویں وزیر اعلیٰ منتخب ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب کےلیے اجلاس اسپیکر بابر سلیم سواتی کی زیرِ صدارت ہوا، سنی اتحادکونسل کےحمایت یافتہ علی امین گنڈاپور نے 90ووٹ حاصل کئے جبکہ مدمقابل مسلم لیگ ن کے عباداللہ خان کو 16ووٹ ملے۔
قائد ایوان کے لیے علی امین گنڈاپور سنی اتحاد کونسل کے امیدوار تھے جبکہ ڈاکٹر عباد اللہ خان مسلم لیگ ن کے امیدوار تھے جنہیں پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کی حمایت حاصل تھی۔ جے یو آئی کے اراکین اسمبلی ایوان سے غیر حاضر رہے۔
ایک ہفتے میں جھوٹے مقدمات ختم نہ کیے تو سزا کیلئے تیار ہوجائیں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
وزارت اعلیٰ کے الیکشن کے بعد اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے نومنتخب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عوام نے ہمیں مینڈیٹ دےکر یہاں بھیجا ہے، نہ ہم کرپشن کریں گےاورنہ کسی کوکرنے دیں گے، جوکرپشن کرے گا اس کو نہیں چھوڑیں گے۔ کےپی میں کوئی چوری کرے گا تو اس کیخلاف جہادکریں گے۔
علی امین گنڈا پور عوامی مسائل حل کرنے کی بجائے پارٹی قیادت بچانے کیلئے سرگرم
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ وعدہ کرتاہوں عوام کے اعتماد پرپورا اتروں گا، خواتین کو جائیداد اور وراثت میں حق دیں گے، یکم رمضان سے ہیلتھ کارڈ کی سہولت ملنا شروع ہوجائےگی۔ ہمیں حق نہیں ملے گا تو آواز اٹھائیں گے۔
نومنتخب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کون ہیں؟
نومنتخب وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ایساقانون بنائیں گےجوسب کیلئے برابر ہوگا، جنہوں نے پیسہ لوٹاان پرفوکس کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فورسز نے دہشتگردی کیخلاف قربانیاں دی ہیں، جب تک امن نہ ہوکوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی، خیبرپختونخوا سے سب سے پہلے دہشتگردی ختم کریں گے۔