پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی جانب سے نامزد علی امین گنڈا پور بھاری اکثریت سے خیبر پختونخوا کے 22 ویں وزیر اعلیٰ منتخب ہوگئے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ڈیرہ اسماعیل خان سے منتخب ہونے والے امیدوار علی امین گنڈا پور کو صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی کے لیے نامزد کیا تھا۔
علی امین گنڈا پور کا تعلق خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے۔ انہوں نے گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان سے گریجویشن کیا۔ 2013 کے انتخابات سے عملی سیاست میں قدم رکھا اور صوبائی نشست پر کامیابی کے بعد خیبرپختونخوا کے وزیر ریونیو اینڈ اسٹیٹ بنے۔ 2018 کے عام انتخابات میں جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو شکست دے کر این اے 38 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے اوروزیرامور کشمیرو گلگت بلتستان بنے۔
حالیہ عام انتخابات میں علی امین گنڈا پور قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 44 اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 113 سے کامیاب ہوئے، انہوں نے این اے 44 پر ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان کو شکست دی۔ ان کے ایک بھائی فیصل امین گنڈا پور تحریک انصاف کی گذشتہ حکومت میں صوبائی وزیر بلدیات رہے ہیں جبکہ دوسرے بھائی عمر امین اس وقت میئر ڈی آئی خان ہیں۔
علی امین گنڈاپور مختلف مقدمات میں مطلوب ہونے کی وجہ سے انتخابی مہم کے دوران بھی روپوش رہے لیکن ویڈیو پیغامات کے ذریعے انتخابی جلسوں میں شریک ہوتے رہے۔
نومنتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین کے والد مرحوم امین اللہ گنڈا پور پرویز مشرف کے دور میں خیبرپختونخوا کے نگران وزیر بھی رہے۔