پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان اسپیکر اورظہیراقبال چنڑڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہوگئے۔
اسپیکر سبطین خان کی زیر صدارت اسپیکر اور ڈپٹی ا سپیکر کے چنائو کیلئے پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ تیس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا، جس میں سب سے پہے 6 نو منتخب اراکین نے حلف اٹھایا۔جس میں سنی اتحادکونسل کے وسیم بادوزئی، حافظ اور ق لیگ کے چوہدری شافع شامل ہیں۔
بعدازاں سپیکر کے انتخاب کیلئے خفیہ رائے شماری کا عمل شروع ہوا، ووٹنگ کیلئے ایوان میں تین بوتھ بنائے گئے تھے پی پی 1 سے 125 تک ارکان اسمبلی نے بوتھ نمبر ایک میں ووٹ ڈالا، پی پی 126 سے 250 تک کے ارکان اسمبلی نےبوتھ نمبر 2 میں ووٹ کاسٹ کیاپی پی 251 سے 371تک ارکان اسمبلی نے بوتھ نمبر3 میں ووٹ ڈالا۔
ووٹنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی کی گئی جس میں مسلم لیگ ن کے ملک محمد احمد خان 224 ووٹ لے کرپنجاب اسمبلی کے اکتیس ویں اسپیکرمنتخب ہوگئے ،ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے ملک احمد بچھر صرف چھیانوے ووٹ حاصل کرسکےجبکہ 2 ووٹ مسترد ہوئے۔اسپیکر سبطین خان نے ملک محمد احمد خان کی کامیابی کا اعلان کیا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی کیلئے 327 ارکان نے ووٹ کاسٹ کئے27 مخصوص نشستوں کا فیصلہ تاحال نہ ہو سکا16 اراکین اسمبلی آج بھی غیر حاضر رہے اور ووٹنگ کے عمل میں حصہ نہ لے سکے۔
اس کے بعد نومنتخب سپیکر ملک محمد احمد خان نے پنجاب اسمبلی کا چارج سنبھالا اورڈپٹی سپیکر کے انتخاب کا عمل شروع ہو گیا،اس چنائو میں ن لیگ کےظہیراقبال چنڑ اور سنی اتحاد کونسل کے معین ریاض امیدوار تھے۔
ایوان میں ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی کی گئی ۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے ایوان میں اعلان کیا کہ مسلم لیگ ن کے ظہیر اقبال چنڑ کو ڈپٹی اسپیکرپنجاب اسمبلی منتخب کر لیا گیا ہے۔
مسلم لیگ ن کے امیدوار ملک ظہیراقبال چنڑ نے220ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے جبکہ سنی اتحادکونسل کےمعین ریاض کو103ووٹ ملے۔اس کےبعد سپیکر ملک احمد خان نے ظہیر اقبال چنڑ سے ڈپٹی اسپیکر کا حلف لیا۔
جس کے بعد پنجاب اسمبلی کا اجلاس26فروری صبح 11بجےتک ملتوی کر دیا گیا، جس میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ کا انتخاب کیا جائے گا،وزیراعلیٰ پنجاب کےامیدوارکیلئےآج شام5بجےتک کاغذات جمع کرائےجاسکیں گے۔
دریں اثنا پنجاب اسمبلی میں اسپیکر ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کیلئے ن لیگی اراکین کی بڑی تعداد ایوان میں پہنچی، جس میں مریم نواز سمیت دیگر ارکان اسمبلی بھی ایوان میں موجود تھے۔ ن لیگ اورسنی اتحادکونسل کے اراکین ایک دوسرے کیخلاف ایوان میں نعرے بازی بھی کرتے رہے۔
پنجاب اسمبلی میں تین سو چودہ اراکین نے اپنی حاضری لگائی، اجلاس میں مسلم لیگ ن اتحاد کے ممبران کی تعداد دو سو سولہ اور سنی اتحاد کونسل کے ممبران کی تعداد اٹھانوے تھی۔
اجلاس سے قبل اسپیکرپنجاب اسمبلی سبطین خان کا کہنا تھا کہ اسلم اقبال پشاور ہائیکورٹ کی ہدایت پر آئیں گے اسلم اقبال نے ابھی تک حلف نہیں اٹھایا،اب تک کسی نے پروڈکشن آرڈر کی درخواست نہیں دی اسمبلی کے احاطے سے کسی کو گرفتار نہیں ہونے دوں گا۔