الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابی قواعد میں اصلاحات کیلئے اٹھارہ شقوں میں تبدیلی کی منطوری دے دی ہے۔
رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن کی الیکشن رولز کی 18 شقوں میں تبدیلی میںہر امیدوار کیلئے انتخابی اخراجات کیلئے الگ بینک اکاؤنٹ کھولنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
حلقے کا رزلٹ رات دو بجے تک مکمل نہ ہونے پر ریٹرننگ افسر الیکشن کمیشن کو وجوہات بتانے کا پابند ہوگا۔
اعلامیے کے مطابق ہر امیدوار کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے پہلے انتخابی اخراجات کے لیے الگ بینک اکاونٹ کھولنا ہوگا ۔
امیدوار انتخابی مہم کی تفصیلات اور اخراجات کا ریکارڈ خود مرتب کرکے ریٹرننگ افسر کو دینے کا پابند بنا دیا گیاہے۔
اب پوسٹل بیلٹ الگ الگ پیکٹس میں سیل کرکے متعلقہ آ ر اوز کو بھیجے جائیں گے پولنگ سے قبل آر او کو نہ ملنے والے پوسٹل بیلٹ گنتی میں شمار نہیں ہوں گے۔
نتائج کے لئے فارم 47، 48، 49 ریٹرننگ افسر خود مرتب کرکے سیل کرے گا۔
انتخابی نتائج کیخلاف پٹیشن ایک لاکھ روپے کے عوض دائر کی جاسکے گی جس پر الیکشن کمیشن 6 ماہ میں فیصلہ سنائے گا۔ دوران سماعت التوا مانگنے پر 10 سے 50 ہزار جرمانہ ہوگا ۔
دوسری طرف انتخابی نتائج وصولی کیلئے سافٹ وئیر تیار کرتے ہوئے تمام پریذائیڈنگ افسران کو ٹیبلٹس دینے کا فیصلہ بھی کر لیا گیا۔
پرایذائڈنگ افسران اپنے اپنے ٹیب کے ذریعے نتائج ریٹرننگ افسران کو بھیجیں گے۔ اس کیلئے ڈیجیٹل مردم شماری والے ایک لاکھ ٹیبز ہی استعمال ہوں گے۔