قومی احتساب بیورو(نیب ) نےتوشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے ساڑھے چار گھنٹے سے زائد وقت تک پوچھ گچھ کی،جبکہ توشہ خانہ جعلی رسیدوں سے متعلق کیس میں اسلام آباد کی مقامی عدالت نےان کی ضمانت میں12ستمبر تک توسیع کردی۔
تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ کیس میں بشریٰ بی بی نیب راولپنڈی میں کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم کےسامنے پیش ہوئیں۔ جہاںساڑھے چار گھنٹے سے زائد وقت تک پوچھ گچھ کے دوران متعدد سوالات کیے گئے۔
خیال رہے کہ بشریٰ بی بی پر سونے اور ہیرے کا نیکلس، سونے اور ہیرے کا بریسلٹ، سونے اور ہیرے کی انگوٹھی،بُندے اور بریسلٹ واچ لینے کا الزام، نیب کے مطابق ان تحائف کی قیمت کا شفاف تخمینہ لگانے کیلئے انہیں توشہ خانہ میں جمع ہی نہیں کروایا گیا تھا ۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز توشہ خانہ کیس میں تحقیقات کیلئے نیب راولپنڈی نے بشریٰ بی بی کو آج جمعرات کے روز طلب کیا تھا۔نیب نوٹس میں بشریٰ بی بی کوکمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم کےسامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔
توشہ خانہ جعلی رسیدوں سے متعلق کیس
دوسری جانب اسلام آباد کی مقامی عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے بشریٰ بی بی اور دیگر کیخلاف توشہ خانہ جعلی رسیدوں سے متعلق کیس کی سماعت کی، بشریٰ بی بی اپنے وکلاء سلمان صفدر، نعیم پنجوتھا اور دیگر کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔
سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے موقف اپنایا کہ کیس میں بشریٰ بی بی کی گرفتاری مطلوب ہے، ان کی آڈیو ایف آئی اے کو فرانزک کیلئے بھیجی ہے۔
وکیل سلمان صفدر نے موقف اپنایا کہ تفتیش کے دوران بتایا ہے کہ آڈیو بشریٰ بی بی کی نہیں،معاملہ رسیدوں کا ہے تو آڈیو کہاں سے آگئی؟ جس پر تفتیشی افسر نے کہا بشریٰ بی بی کی وائس میچنگ کروانی ہے جس کیلئے کچھ وقت دیا جائے۔
عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت بارہ ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں بھی توسیع کردی گئی ۔