ایران میں دہشت گردوں نے پاکستانیوں کے گھر پر حملہ کردیا، واقعے میں 9 افراد شہید اور 5 زخمی ہوگئے۔ پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو نے تصدیق کرتے ہوئے واقعے کی مذمت کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایران کے علاقے سراوان کے ایک گھر میں دہشت گردوں نے گھس کر فائرنگ کردی، واقعے میں 9 پاکستانی شہید جبکہ 5 زخمی ہوگئے۔
ایران میں تعینات پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو نے پاکستانیوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سراوان میں 9 پاکستانیوں کے بے رحمی سے قتل پر دکھ ہوا، جاں بحق افراد کے لواحقین کی بھرپور مدد کریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ زاہدان میں پاکستانی قونصل جنرل واقعے کی جگہ روانہ ہوچکے ہیں، ایران سے معاملے پر بھرپور معاونت طلب کی ہے۔
ایران میں دہشت گردی کے واقعے میں شہید ہونے والے افراد میں 5 کا تعلق پنجاب کے علاقے علی پور سے ہے۔ مقتولین کے لواحقین لاشیں پاکستان منتقل کرانے کیلئے اسسٹنٹ کمشنر آفس پہنچ گئے۔
Deeply shocked by horrifying killing of 9 Pakistanis in Saravan. Embassy will extend full support to bereaved families. Counsel Zahidan is already on his way to incident site & hospital where injured are under treatment.We called upon 🇮🇷 to extend full cooperation in the matter.
— Ambassador Mudassir (@AmbMudassir) January 27, 2024
لواحقین کا کہنا ہے کہ یہ لوگ گزشتہ 10 سال سے ایران میں محنت مزدوری کرتے تھے، دہشت گردوں نے گھر میں داخل ہوکر ایک ایک کو چن چن کر گولیاں ماریں۔
لواحقین نے مزید کہا ہے کہ حکومت لاشوں کو آبائی علاقوں میں منتقل کرانے میں کردار ادا کرے۔
دفتر خارجہ کا ردعمل
ترجمان دفتر خارجہ نے ایران میں 9 پاکستانیوں کے قتل پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران میں پاکستانیوں کا قتل ہولناک واقعہ ہے، پاکستان اس واقعے کی پُر زور مذمت کرتا ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ ایرانی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں،
اسپتال میں زخمیوں کا علاج کیا جارہا ہے، سفارتخانہ میتوں کو جلد وطن واپس لانے کی کوشش کرے گا۔
انہوں نے ایرانی حکام پر زور دیا کہ فوری تحقیقات کرکے مجرموں کو کڑی سزا دینی چاہئے، قونصلر مجرموں کیخلاف کارروائی کی ضرورت پر زور دیں گے، اس سنگین معاملے سے پوری طرح آگاہ ہیں، ضروری اقدامات کررہے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ زاہدان میں پاکستان کے قونصلر اسپتال کی طرف جارہے ہیں، طویل مسافت اور حفاظتی اقدامات کے باعث چند گھنٹوں میں پہنچیں گے، پاکستانی قونصلر موقع پر پہنچ کر مقامی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔