نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ایران کو جواب کے ذریعے بھارت سمیت خطے میں سب کو پیغام دیا گیا ۔ دہشت گردوں کوکہیں سے سپورٹ ملے یہ برداشت نہیں کریں گے ۔ آٹھ فروری کوعوام اپنے حق کا استعمال کریں گے ۔ کوشش ہے کہ انتخابات کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے ،جس سے دھبہ لگ جائے۔
سما ء کے پر وگرام ریڈلائن ود طلعت میں گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ایران کو جواب نہ دینےکاکوئی آپشن نہیں تھا، اور جواب کے ذریعے بھارت کو بھی پیغام دیا گیا، جواب دینے کا کریڈٹ عسکری قیادت کو جاتاہے۔ایرانی حملےکےبعد چیزوں کو مانیٹر کیا جا رہاتھا، ایران سے بات چیت میں سرحدپارسے دہشت گردی کامعاملہ اٹھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا دیکھ رہی تھی کہ پاکستان کیا رد عمل دے ،ایران کوجواب بھارت کیلئے پیغام تھا، بھارت کی طرف سےایسی کوئی چیز ہوئی تو جواب دیا جائےگا،کوئی ہم پرحملےکرےاورجواب نہ دیں تویہ آپشن ہی نہیں،ایران کی طرف سےپاکستانی حدودمیں کارروائی کافیصلہ غلط تھا،حملےکودرست سمجھتےتوچپ کرجاتے،حملہ کرناغلط تھااس لئےجواب دیاگیا۔
نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ ایران کےساتھ بارڈرکاکوئی مسئلہ نہیں،ایران نےتسلیم کیاکہ مارےگئے افراد غیر ملکی تھے،غیرملکی لوگ ایران کی حدود میں کیا کررہے تھے؟ایران کی طرف سےان معاملات پرکچھ بھی نہیں کیاگیا،بی ایل اے کامعاملہ ایران کےساتھ اُٹھاتےرہیں گے۔ ایران کی نسبت پاکستان دہشتگردی سے زیادہ متاثر ہوا،افغانستان اس وقت نان فنکشنل ریاست ہے،پاکستانی شہریوں کےتحفظ کےلیےہرآپشن استعمال کرسکتےہیں۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ایسا نظر نہیں آتاکہ نگران حکومت نےکسی ایک جماعت کوہدف بنایاہو،پی ٹی آئی خیبرپختونخوا میں ریلیاں نکال رہی ہے،الیکشن میں سب کویکساں مواقع فراہم حکومتی پالیسی ہے، الیکشن کمیشن کی انتخابات کرانے کیلئے بھرپور معاونت کریں گے،کوشش ہوگی الیکشن میں ایساپر تشدد واقعہ نہ ہوجس سےدھبہ لگ جائے،سیاسی جماعت کےسوشل میڈیاجلسےپرانٹرنیٹ کی بندش پرپی ٹی اے سےپوچھوں گا۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیاکےحوالےسےرائےپرگفتگو ہونی چاہیے،رائےکا آرمی چیف اورہم اظہار کرتے رہتےہیں،سوشل میڈیاکےحوالےسےایک رائےضرور موجود ہے، تاہم الیکشن کےدوران سوشل میڈیابند کرنے کا کون پلان نہیں۔
انوار الحق کاکڑ نےکہا کہ میری ایوان صدر کی طرف جانےکی خواہش نہیں،پارلیمان میں ضمنی الیکشن یاسینیٹ کےذریعے واپس آسکتا ہوں،میں چاہوں گا ہماری حکومت وائٹ پیپر جاری کرے۔