احتساب عدالت کے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں حکم پر عملدرآمد کردیا گیا، پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض اور ان کے بیٹے کی مُلک بھر میں منقولہ و غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کرلی گئیں، بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کردیئے گئے۔ نیب، محکمہ ایکسائز اور تمام بینکوں کو ہدایات جاری کردی گئیں۔
ایک سو نوے ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بزنس ٹائیکون ملک ریاض اور بیٹے احمد علی ریاض کے اثاثے اور بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے، احتساب عدالت اسلام آباد کے حکمنامے پر عملدرآمد ہوگیا۔
بانی پی ٹی آئی و دیگر کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ مبینہ کرپشن کیس میں مسلسل عدم پیشی پر اشتہاری قرار پانے والے ملک ریاض اور ان کے بیٹے احمد علی ریاض سے متعلق عدالتی حکمنامے پر عملدرآمد ہوگیا، دونوں ملزمان کے پاکستان میں 78 بینک اکاؤنٹس منجمد، جائیدادیں اور زیر استعمال گاڑیاں بھی ضبط کرلی گئیں۔
بحریہ ٹاؤن راولپنڈی کے کارپوریٹ آفس اور پرانے ہیڈ آفس کی عمارتیں، سفاری کلب اور ارینا سنیما بھی ضبط جائیدادوں میں شامل ہیں، اسلام آباد میں 27 کنال پر قائم مارکی اور احمد علی ریاض کے نام موضع موہڑہ نور میں 405 کنال زمین بھی ضبط کرلی گئی۔
منجمد کئے گئے اثاثوں میں لینڈ کروزر، بی ایم ڈبلیو، بلٹ پروف ٹیوٹا لیکسس اور دیگر گاڑیوں کے ساتھ ٹریکٹر بھی شامل ہیں۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے 12 جنوری کو دونوں ملزمان کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیا تھا، 7 دن میں نیب سے عملدرآمد رپورٹ طلب بھی طلب کی گئی تھی، عدالتی حکم کے مطابق ملزمان کی غیر منقولہ جائیدادوں کے کرائے وصول کرنے کی ذمہ داری ایڈٰیشنل ڈائریکٹر نیب کی ہوگی۔