سربراہ عوامی مسلم لیگ ( اے ایم ایل ) اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کو گرفتار کر لیا گیا۔
راولپنڈی پولیس نے تھانہ نیو ٹاؤن مقدمے میں شیخ رشید احمد کی ضمانت کی درخواست خارج ہونے پر انہیں گرفتار کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔ شیخ رشید احمد کی 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت منظور
منگل کے روز انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق وفاقی وزیر کی درخواست ضمانت خارج کی جس کے فوری بعد پولیس نے انہیں احاطہ عدالت سے گرفتار کیا۔
شیخ رشید احمد کی 11 مقدمات میں ضمانت منظور ہوئی تھی لیکن ایک میں خارج ہوگئی۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ کے وکیل سردار عبد الرازق نے انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ شیخ راشد شفیق کی تمام تیرہ مقدمات میں ضمانت کنفرم ہوئی لیکن شیخ رشید کی نیوٹاؤن مقدمے میں ضمانت خارج ہوگئی۔
سردار عبد الرازق نے بتایا کہ شیخ رشید کو تھانے لے جایا گیا ہے کل انہیں اے ٹی سی میں پیش کرنا ہو گا ، کل عدالت ان کے جوڈیشل یا جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ کرے گی ، جج بہت اچھے ہیں تقریباً تمام ہی مقدمات میں ضمانتیں کنفرم کیں ۔
سابق وزیر کے وکیل کا کہنا تھا کہ حساس ادارے والا کیس بھی ایسا ہی تھا، شیخ رشید کا حمزہ کیمپ مقدمہ میں براہ راست کوئی تعلق نہیں، جج صاحب نے انکو ہنستے ہُوئے کہا کہ کچھ دن جیل رہ آئیں، عمران خان یا چوہدری پرویز الٰہی سے انکی جیل میں ملاقات ممکن نہیں۔
وکیل نے کہا کہ ہمیں کہا گیا کہ لال حویلی میں سازش کی، جلاؤ گھیراؤ کی بات شیخ رشید نے نہیں کی، کل شیخ رشید کو پیش کیا جائے گا انکی ضمانتیں کنفرم کروائیں گے، گرفتار کرنے والے جانتے ہیں کیوں گرفتار کیا گیا، شیخ رشید چالیس دن کا چلہ کاٹ کر آئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق شیخ رشید احمد کو سگار اور ادویات فراہم کر دی گئی ہیں۔