صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے سپریم کورٹ کے سابق سینئر جج جسٹس اعجازالاحسن کا استعفیٰ منظور کر لیا گیا۔
جمعرات کے روز عدالت عظمیٰ کے سینئر جج جسٹس اعجازالاحسن نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور صدر ڈاکٹر عارف علوی کو آئین کے آرٹیکل 206 ایک کے تحت ارسال کیا تھا۔
لازمی پڑھیں۔ سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن مستعفی ہو گئے
استعفے میں جسٹس اعجاز الاحسن نے لاہور ہائیکورٹ میں بطور جج، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے جج کے طور پر کام کرنے کو اپنے لئے اعزاز قرار دیا تھا اور مستعفی ہونے وجہ صرف یہ بیان کی ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے جج کے طور پر مزید کام کرنے کی خواہش نہیں رکھتے۔
یہ بھی پڑھیں۔ صدر مملکت نے مظاہر علی اکبر نقوی کا استعفیٰ منظور کرلیا
جمعہ کے روز صدر مملکت نے سابق جسٹس اعجاز الاحسن کا استعفیٰ نگران وزیراعظم کی ایڈوائس پر منظور کر لیا ہے۔
سابق جسٹس اعجاز الاحسن سینیارٹی میں تیسرے نمبر پر تھے اور انہیں اکتوبر میں 30 واں چیف جسٹس آف پاکستان بھی بننا تھا لیکن ان کے مستعفی ہونے پر سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی رکنیت کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ کے تین سینئر ترین ججوں کی کمیٹی میں بھی ردو بدل ہوگیا۔
سپریم جوڈیشل کونسل کا حصہ اور آئندہ چیف جسٹس آف پاکستان اب جسٹس منصور علی شاہ بنیں گے جبکہ جسٹس یحییٰ آفریدی جوڈیشل کمیشن کے رکن ہوں گے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے دو روز میں دو جج مستعفی ہوئے ہیں، سابق جسٹس اعجازالاحسن سے قبل سابق جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی بھی مستعفی ہوچکے ہیں۔