نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس نے آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل 2019 جیسی جارحیت کی تو پاکستان اس کا بھرپور جواب دے گا، پاکستان کے ردعمل کے بارے میں کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہئے کیونکہ ہمارے پاس اپنے لوگوں کی حفاظت کے لئے ایک مکمل دفاعی نظام موجود ہے۔
ایک پوڈ کاسٹ میں نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ عام انتخابات کے دوران امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کی شکایات کے ازالہ کیلئے الیکشن کمیشن اور عدلیہ کے متعلقہ فورم موجود ہیں، الیکشن کمیشن سکیورٹی کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے مخصوص حلقوں میں انتخابات سے متعلق فیصلہ کرنے کا صحیح فورم ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت نے آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل 2019 جیسی جارحیت کا سہارا لیا تو پاکستان اس کا بھرپور جواب دے گا، پاکستان بالکل ویسا ہی کرے گا جیسا کہ اس نے 2019 میں کیا تھا، ہم ان کے طیاروں کو مار گرائیں گے۔ پاکستان کے ردعمل کے بارے میں کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہئے کیونکہ ہمارے پاس اپنے لوگوں کی حفاظت کے لئے ایک مکمل دفاعی نظام موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں آئندہ عام انتخابات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا خطرہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے بعض علاقوں میں موجود ہے ۔انہوں نے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات ہوئے ہیں، افغان طالبان کے ساتھ رابطے جاری ہیں اور دوسری طرف کچھ رویے میں تبدیلیاں دیکھی گئی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں نگران وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے اس کے کوئی قانونی مضمرات نظر نہیں آتے کیونکہ سینیٹ کی قرارداد لازمی نہیں ہے، حکومت نے ایوان میں قرارداد کی مخالفت کی ہے تاہم ضرورت کے مطابق وہ اس معاملے پر رپورٹ پیش کرے گی۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت متحدہ عرب امارات، کویت، قطر اور سعودی عرب سمیت متعدد ممالک سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ ایس آئی ایف سی نے غیر ملکی اور ملکی سرمایہ کاروں کو موقع سے فائدہ اٹھانے اور زراعت، آئی ٹی، کان کنی، انسانی وسائل کی تربیت، توانائی اور سڑک کے بنیادی ڈھانچے کے کلیدی شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی ہے۔