اسرائیل کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحتمی تحریک حماس کے سینئر رہنما صالح العروری کی موت تحریکی قیادت کے خلاف سرجیکل اسٹرائیک میں ہوئی ہے۔
منگل کی رات اسرائیلی ڈیفنس فورسز ( آئی ڈی ایف ) کی جانب سے لبنان میں ایک ڈرون حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں حماس کے نائب سربراہ صالح العروری قتل ہوئے جبکہ جنوبی بیروت میں ہونے والے اس حملے میں العروری کے ساتھ مزید چھ افراد بھی مارے گئے۔
لبنانی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ عروری کے ساتھ مارے جانے والے دیگر افراد میں دو فوجی کمانڈر بھی شامل تھے۔
عروری حماس کے مسلح ونگ، القسام بریگیڈز کی ایک اہم شخصیت اور حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قریبی ساتھی تھے اور وہ لبنان میں اپنے گروپ اور حزب اللہ کے درمیان رابطے کے لئے کام کر رہے تھے۔
حماس نے اس حملے کی مذمت کی جبکہ اس کی اتحادی لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے کہا کہ یہ لبنان کی خودمختاری پر حملہ ہے اور لبنان کے وزیر اعظم نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ وہ لبنان کو تصادم میں گھسیٹنے کی کوشش کر رہا ہے۔
تاہم، بدھ کے روز اسرائیلی ترجمان نے کہا کہ صالح العروری کی موت حماس کی قیادت کے خلاف سرجیکل اسٹرائیک میں ہوئی نہ کے اس کا مطلب لبنان پر کسی قسم کا حملہ تھا۔
اسرائیلی ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ یہ محض حماس کی قیادت کے خلاف سرجیکل سٹرائیک تھی، یہ لبنان یا حزب اللہ پر حملہ نہیں تھا اور یہ بات بڑی واضح ہے۔