ایران نے امریکا سے معاہدے کے تحت 5 امریکی شہریوں کو رہا کردیا، تہران ایئرپورٹ سے قطری طیارے کے ذریعے انہیں دوحہ پہنچادیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کی جانب سے رہا کئے گئے امریکی شہریوں کے ساتھ خاندان کے 2 افراد اور قطر کے تہران میں سفیر بھی دوحہ روانہ ہوئے تھے۔
ایرانی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ رہا ہونیوالے امریکی شہری قطری دارالحکومت دوحہ پہنچ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ قطر کی ثالثی میں ہونیوالے معاہدے کے نتیجے میں امریکا نے ایران کے منجمد 6 ارب ڈالر کے اثاثے بھی جاری کردیئے ہیں۔
ایرانی قید سے رہا ہونے والے امریکی دوہری شہریت کے حامل تھے، جو قطر سے امریکا روان ہوں گے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ امریکی شہریوں کی حوالگی کے بدلے میں امریکا میں موجود 5 ایرانیوں کو بھی رہا کردیا جائے گا اور وہ ایران کا سفر کر سکیں گے۔
رپورٹ کے مطابق رہا کئے جانیوالے امریکیوں میں دوہری شہریت کے حامل تاجر 51 سالہ سیامک نمازی اور 59 سالہ عماد شرقی شامل ہیں جبکہ 67 سالہ ماہر ماحولیات مراد تہباز برطانوی شہریت بھی رکھتے ہیں، انہیں گزشتہ ماہ جیل سے نکال کر گھر میں نظر بند کردیا گیا تھا، دو امریکی شہریوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
ایرانی حکام نے امریکا کی جانب سے رہا کیے جانیوالے 5 ایرانیوں کے نام مہرداد معین انصاری، قمبیز عطار کاشانی، رضا سرہنگ پور کفرانی، امین حسن زادے اور قاویح افراسیابی بتائے ہیں۔ ایرانی عہدیداروں نے بتایا ہے کہ قاویح افراسیابی رہائی کے بعد امریکا میں ہی رہیں گے۔
واشنگٹن نے معاہدے کے ابتدائی اقدام کے طور پر ایران کے منجمد فنڈز کے چھ ارب ڈالرز جنوبی کوریا سے قطر منتقلی کی اجازت دینے کے لیے پابندیاں ہٹا دی ہیں۔
دوحہ کی جانب سے معاہدے کی نگرانی کرنے پر رضا مندی ظاہر کی گئی ہے، ایران اس بات کو یقینی بنائے گا کہ غیر منجمد فنڈز خوراک اور ادویات پر خرچ ہوں گے۔