اٹلی کے شہر وینس میں ماس ٹورازم کے اثرات کو کم کرنے کے لیے لاؤڈ سپیکرز اور 25 سے زائد افراد کے سیاحتی گروپوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اطالوی شہر کی انتظامیہ نے ایک بیان میں کہا کہ نئے قوانین جون سے نافذ العمل ہوں گے۔
انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ لاؤڈ سپیکر کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے کیونکہ وہ الجھن اور خلل پیدا کر سکتے ہیں۔
کینال سٹی کیلئے زیادہ سیاحت کو فوری مسئلہ کے طور پر بڑے پیمانے پر تسلیم کیا جاتا ہے جو یورپ میں سب سے زیادہ دیکھے جانے والے مقامات میں سے ایک ہے۔
سکیورٹی حکام کے مطابق تازہ ترین پالیسیوں کا مقصد تاریخی مرکز میں منظم گروپوں کے انتظام کو بہتر بنانا ہے۔
اطالوی قومی ادارہ شماریات کے مطابق اس شہر کا رقبہ صرف 7.6 مربع کلومیٹر (2.7 مربع میل) ہے لیکن اس نے 2019 میں تقریباً 13 ملین سیاحوں کی میزبانی کی اور توقع ہے کہ آنے والے سالوں میں سیاحوں کی تعداد وبائی مرض سے پہلے کی سطح سے تجاوز کر جائے گی۔
اس سال کے شروع میں یونیسکو نے کہا تھا کہ اس شہر کو عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل کیا جانا چاہیے کیونکہ موسمیاتی تبدیلیوں اور بڑے پیمانے پر سیاحت کے اثرات اس میں ناقابل واپسی تبدیلیاں لا سکتے ہیں۔
2021 میں بڑے کروز بحری جہازوں پر گیوڈیکا نہر کے راستے وینس کے تاریخی مرکز میں داخل ہونے پر پابندی لگا دی گئی تھی جب ایک جہاز بندرگاہ سے ٹکرا گیا تھا جبکہ ناقدین کا یہ بھی کہنا تھا کہ بحری جہاز آلودگی کا باعث بن رہے ہیں اور شہر کی بنیادوں کو ختم کر رہے ہیں۔