حکومت نے آئی پی پیز سے کیے گئے معاہدے قومی خزانے پر بھاری پڑنے کا اعتراف کر لیا۔ سیکرٹری پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ ڈالر ریٹ بڑھنے اور روپے کی بے قدری کی وجہ سے کپیسٹی پیمنٹس بھی دوگنا ہو گئی ہیں۔
سیکرٹری پاور ڈویژن راشد لنگڑیال نے اپنے ٹویٹ پیغام میں کہا ہے کہ ڈالر کی قدر بڑھے سے کپیسٹی پیمنٹس بھی دوگنا ہوچکی ہیں۔اور بیرونی فنڈڈ پاور پلانٹس کی کپیسٹی پیمنٹس میں ایک سو پینتالیس فیصد کا اضافہ ہوگیا جبکہ مقامی فیول سے چلنے والے پاور پلانٹس کی کپیسٹی پیمنٹ شرح میں ساٹھ فیصد اضافہ ہوا ہے۔
Capacity Payment doubled as dollar rose from PKR 100 to 300.
— Rashid Langrial (@Rashidlangrial) September 18, 2023
Foreign-funded dollar-denominated IPPs have contributed the most.
Locally funded RLNG plants's capacity payment has increased by 60 % while foreign-funded coal plants' payment has gone up by 145 %.
Policy lessons ? pic.twitter.com/HbEhpYvEIn
انہوں نے بتایا کہ پاور پلانٹس کی کپیسٹی پیمنٹس بڑھ کر اکیس سو باون ارب روپے تک پہنچ چکی ہیں۔ بجلی کے نرخوں میں انیس روپے فی یونٹس کپیسٹی پیمنٹس شامل ہیں۔ متبادل توانائی پاور پلانٹس کی کپیسٹی پیمنٹس دوسوساٹھ ارب روپے ہے۔
راشد لنگڑیال کے مطابق ایٹمی بجلی گھروں کی کپیسٹی پیمنٹس پانچ سو دس ارب ،ایل این جی پاور پلانٹس کی کپیسٹی پیمنٹس ایک سو انتالیس ارب جبکہ کوئلے کے پاور پلانٹس کی کپیسٹی پیمنٹس چھ سو تینتالیس ارب روپے ہے۔