عام انتخابات 2024 میں حصہ لینے کے لئے امیدواروں کی جانب سے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی کا مرحلہ مکمل ہو گیا ہے اور آخری روز پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے درجنوں امیدواروں کے کاغذات مسترد ہوئے ہیں۔
کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کی حتمی لسٹوں کے مطابق پنجاب اور خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں میں بڑے بڑے نام شامل ہیں جن کے بطور قومی اسمبلی امیدوار کاغذات مسترد کر دئیے گئے ہیں۔
عمران خان
سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان کے لاہور کے حلقہ این اے 122 اور میانوالی کے حلقہ این اے 89 سے کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے جبکہ ریٹرننگ افسر این اے 122 کا کہنا تھا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی سزا یافتہ ہیں اور ریٹرننگ افسر 89 کا کہنا تھا کہ ان کے کاغذات نادہندہ اور سزا یافتہ ہونے کے باعث مسترد کئے گئے ہیں۔
قریشی فیملی
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ملتان کے حلقہ این اے 151 اور 150 سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے جبکہ اُن کے بیٹے زین قریشی اور مہربانو کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد ہوگئے۔
ریٹرننگ افسر کے مطابق وائس چیئرمین پی ٹی آئی کے کاغذات پر بیان حلفی اور دستخط کی جعلسازی کی گئی اور وہ ریونیو ڈیاپرٹمنٹ کے ڈیفالٹر بھی ہیں جبکہ انکی بیٹی مہر بانو کے تجویز کنندہ کا تعلق حلقے سے نہیں ہے ، مخدوم زین قریشی کا تجویزکنندہ ریٹرننگ آفیسر کے سامنے پیش نہ ہوا جس کے باعث ان کے کاغذات بھی مسترد کر دیئے گئے۔
شاہ محمود قریشی کے تھرپارکر سے بھی کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے۔
چوہدری پرویز الہٰی فیملی
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 59 سے سابق وزیر اعلیٰ اور پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الہٰی اور ان کی اہلیہ کے کاغذات مسترد ہوئے جبکہ این اے 69 منڈی بہاؤالدین سے بھی پرویز الہٰی کے کاغذات مسترد کر دیئے گئے۔
حماد اظہر
سابق وفاقی وزیر حماد اظہر اور ان کے والد میاں اظہر کے کاغذات لاہور کے حلقہ این اے 129 سے مسترد ہوئے۔
میرے حلقے این اے 129 سے میرے اور میرے والد دونوں کے کاغذات نامزدگی مسترد۔ ہم دونوں کے کاغذات آج سے 5 دن پہلے سکروٹنی میں منظور قرار پائے گئے تھے۔ الحمدللہ ہمارے لئے فخر کی بات ہے کے عمران خان کا مخلص ساتھی ہونے کی ریاست نے ہمیں سند جاری کر دی۔
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) December 30, 2023
یاسمین راشد
پی ٹی آئی رہنما اور سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد کے این اے 130 لاہور سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے جبکہ این اے 125 سے پی ٹی آئی جمیل اصغر بھٹی کے کاغذات بھی مسترد کر دیے گئے۔
این اے 119 سے تمام امیدواروں کے مسترد
لاہور کے حلقہ این اے 119 سے تحریک انصاف مکمل طور پر آؤٹ ہوگئی کیونکہ اس حلقہ سے پارٹی کے تمام امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے جبکہ امیدواروں میں صنم جاوید، میاں عباد فاروق اور عبدالکریم شامل ہیں۔
اعجاز چوہدری
لاہور کے حلقہ این اے 127 سے سینیٹر اعجاز چوہدری کے کاغذات کو بھی مسترد کر دیا گیا۔
میجر (ر ) طاہر و زلفی بخاری
اٹک کے این اے 50 سے پی ٹی آئی کے رہنما میجر ( ر ) طاہر صادق اور زلفی بخاری کے کاغذات کو بھی مسترد کردیا گیا۔
My papers are not being accepted on the basis that my signatures are not genuine, which is ridiculous. I even have them notarised & counter signed by the oath commission. My lawyers, proposers and seconders have been abducted from inside. No one else was allowed in. A complete…
— Sayed Z Bukhari (@sayedzbukhari) December 30, 2023
مجید نیازی
لیہ کے حلقہ این اے 181 سے عبد المجید خان نیازی کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کردیئے گئے، وہ 2018 میں ایم این اے منتخب ہوئے تھے تاہم، ان پر اعتراض ہے کہ وہ 9 مئی اور 2 کروڑ سے زائد ٹیکس نا دہندہ کیسز میں مطلوب ہیں اور ان کے تائید کنندہ اور تجویز گنندہ بھی ریٹرنگ آفیسر کے سامنے پیش نہیں ہو سکے۔
زرتاج گل و دیگر
ڈیرہ غازی خان کے حلقہ این اے 185 سے سابق وفاقی وزیر زرتاج گل کے کاغذات بھی مسترد ہوگئے جبکہ اسی حلقہ سے غضنفر عباس کوریجہ اور سجاد حسین چھینہ کے کاغذات کو بھی مسترد کیا گیا۔
سردار محی الدین کھوسہ کے این اے 186 سے جمع کرائے گئے کاغذات کو مسترد کر دیا گیا جبکہ پی ٹی آئی رہنما سردار لطیف کھوسہ کے داماد سردار عمر کھوسہ کے کاغذات نامزدگی بھی اسی حلقہ میں مسترد ہوئے۔
راجن پور این اے 187 سے نصراللہ دریشک ، حسنین بہادر دریشک کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کر دئیے گئے۔
طاہر اقبال چوہدری و عائشہ نذیر جٹ
وہاڑی سے حلقہ این اے 158 سے پی ٹی آئی امیدوار طاہر اقبال چوہدری کے کاغذات کو بھی مسترد کر دیا گیا ، ان پر اعتراض عائد کیا گیا تھا کہ وہ محکمہ ریونیو کے نادہندہ اور بجلی چوری میں ملوث ہیں جبکہ ان کے خلاف سرکاری فنڈزکو خرد برد کرنے کے حوالے سے اینٹی کرپشن میں مقدمہ بھی چل رہا ہے۔
بورے والا کے حلقہ این اے 156 سے خالد نثار ڈوگر اور عائشہ نزیر جٹ کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد ہوئے۔
شوکت بسرا
بہاولنگر کے حلقہ این اے 163 سے امیدوار تحریک انصاف شوکت محمود بسرا ، انکی اہلیہ اور عبداللہ وینس کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔
نعیم وڑائچ
بہاولپور کے حلقہ این اے 164 سے امیدوار تحریک انصاف نعیم وڑائچ کے کاغذات مسترد ہوئے۔
مہر عبدالستار
اوکاڑہ کے حلقہ این اے 136 سے رہنما تحریک انصاف مہر عبدالستار کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد ہوئے۔
ایاز امیر
این اے 58 چکوال سے امیدوار تحریک انصاف ایاز امیر کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔
کرنل ( ر ) اجمل صابر
راولپنڈی کے حلقہ این اے53 سے تحریک انصاف کے کرنل ( ر ) اجمل صابر کے کاغذات مسترد کردیے گئے۔
علی اسجد
سیالکوٹ سے امیدوار تحریک انصاف علی اسجد ملہی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔
دستی فیملی
پی ٹی آئی کے امیدوار جمشید دستی کے مظفرگڑھ کے حلقہ این اے 175 اور 176 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے جبکہ دونوں حلقوں سے انکی اہلیہ کے کاغذات بھی مسترد کر دیے گئے۔
ریٹرننگ افیسر نے میری بیوی کو کہا کہ آپ کا جرم یہ ہے کہ آپ جمشید دستی کی بیوی ہیں اور جمشید دستی عمران خان کے ساتھ کھڑا ہے لہذا آپ کے کاغذات مسترد کیے جاتے ہیں۔@PTIofficial @SdqJaan @ARYSabirShakir
— jamshaid Ahmad dasti (@jamshaidAdasti) December 30, 2023
شبیر قریشی اور کھر فیملی
کوٹ ادو کے حلقہ این اے 180 سے پی ٹی آئی کے رہنما شبیر علی قریشی، غلام مصطفیٰ کھر ( سابق گورنر و وزیر اعلیٰ پنجاب ) ،انکی اہلیہ یونیہ مصطفیٰ کے کاغذات بھی مسترد ہوگئے۔
سعید اکبر
این اے 106 ٹوبہ ٹیگ سنگھ سے پی ٹی آئی امیدوار سعید اکبر کے کاغذات مسترد ہوئے۔
ملک عمر اسلم
خوشاب کے این اے 87 سے ملک عمر اسلم اعوان اور ملک حسن اسلم اعوان کے کاغذات بھی مسترد کر دیئے گئے ہیں۔
میانوالی کے حلقہ این اے 90 سے بیرسٹر عمیر خان نیازی کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد ہوئے۔
( کے پی ) اعظم خان سواتی
پی ٹی آئی کے خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے بھی درجنوں رہنماؤں اور امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کو مسترد کیا گیا جن میں اعظم سواتی بھی شامل ہیں ، انہوں نے مانسہرہ کے حلقہ این اے 15 پر کاغذات جمع کروائے تھے۔
اسد قیصر و دیگر
سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے کاغذات بھی مسترد ہوئے جبکہ شہرام ترکئی کے کاغذات کو بھی مسترد کر دیا گیا۔
سابق وزیر محمد عاطف کے این اے 22 سے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کردیے گئے۔
آج میرے سمیت تحریک انصاف کے تمام سئینیر رہنماؤں کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دئیے گئے۔یہ صرف نوازشریف کو وزیراعظم بنانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے ہیں۔ یہ فیصلے عوام نے کرنے ہیں نہ کہ چند لوگ بند کمروں میں بیٹھ یہ فیصلے کرینگے۔ان فیصلوں کے خلاف ہم عوام کی عدالت میں جائینگے اور قانونی جنگ… pic.twitter.com/cIKMisfmLJ
— Asad Qaiser (@AsadQaiserPTI) December 30, 2023
سوات سے مراد سعید، فضل حکیم اور ڈاکٹر امجد جبکہ دیر سے محمد اعظم اور صبغت اللہ کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔
مردان سے عاطف خان اور علی محمد خان، شہریار آفریدی اور علی امین گنڈاپور جبکہ این اے 28 سے تیمور جھگڑا کے کاغذات نامزگی مسترد ہوئے۔
مراد سعید کے کاغذات کو 29 دسمبر کو ہی مسترد کر دیا گیا تھا ، انہوں نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 4 سے کاغذات جمع کرائے تھے جبکہ علی امین گنڈا پور کے ڈیرہ اسماعیل خان سے اور علی محمد خان کے مردان تخت بھائی این اے 22 سے کاغذات مسترد ہوئے۔
RO NA 44 raised objection on @AliAminKhanPTI on being absconder (pic 2) District Public Prosecutor's Legal opinion (pic 3) has cleared the objections in light of Peshawar High Court orders. Hence No Legal Reason whatsoever left with RO to not accept his nominations. @PTIofficial pic.twitter.com/8UIfuPFGKq
— Faisal Amin Khan (@FaisalAminKhan) December 30, 2023
پاکستان تحریک انصاف کے مطابق خیبر پختونخوا سے پی ٹی آئی کے 29 امیدواروں کے کاغذات مسترد کئے گئے جن میں نائب صدر شیرافضل، شیر علی ارباب اور شاندانہ گلزار بھی شامل ہیں۔
کراچی
کراچی کے حلقہ این اے 248 سے فردوس شمیم نقوی، این اے 241 سے صدر عارف علوی کے بیٹے اواب علوی، مزمل اسلم، خرم شیر زمان، مرزا اختیار بیگ کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔
قاسم سوری
کوئٹہ کے حلقہ این اے 263 سے سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کر دیئے گئے۔
تقریباً 90 فیصد
تحریک انصاف کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں کے تقریباً 90 فیصد کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے ہیں۔
Almost 90% of the nomination papers of PTI's important leaders including Imran Khan were rejected, 100% of the nomination papers of other parties were accepted.
— PTI (@PTIofficial) December 30, 2023
ROs, police, caretakers and ECP have played the role of facilitators for Nawaz Sharif in the first phase of elections…