بھارت کی مودی سرکارنے ایک بار پھرکشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے کی تیاری کر لی ہے، اور نکسل باغیوں کی آڑ میںحریت پسندوں کیخلاف آپریشن کیلئے پہلی بارسنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے خطرناک’’ کوبرا ‘‘یونٹوں کوواحد مسلم ریاست جموں و کشمیر میں تعینات کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بہار اور جھارکھنڈ میں تعینات کمانڈو بٹالین فار ریزولوٹ ایکشن ( کوبرا) یونٹس اپریل میں ٹریننگ کیلئے لائے جانے کے بعد کشمیر کے کپواڑہ سیکٹر میں تعینات کیے گئے ہیں۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ یہ کوبرا یونٹ جنگلوں اورپہاڑوں پر سکیورٹی فورسز پر حملے کرنے کے طریقوںپر نظر رکھتاہے، اور اس کے کمانڈوز کو جنگل اور گوریلا لڑائی میںمہارت رکھتا ہے،ایسے میں اگر دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کی ضرورت پڑی تو یہ خصوصی یونٹ کشمیر میں موجود سیکورٹی فورسز اور فوج کی مدد کرے گا۔
خیال رہے کہ بھارت کے کل چھ سو سے زیادہ اضلاع میں سے ایک تہائی نکسلی مسئلہ سے دو چار ہیں، جن میں جھارکھنڈ، مغربی بنگال، اڑیسہ، بہار، چھتیس گڑھ اور آندھرا پردیش شامل ہیں۔
بھارت میں نکسلی تشدد کی شروعات 1967 میں مغربی بنگال کے نکسل باڑی سے ہوئی جس سے اس تحریک کو اس کا نام ملا، ان کو ماؤنواز بھی کہا جاتا ہے، بھارتی سکیورٹی فورسز اور ماؤ نواز باغیوں یا نکسلیوں کے درمیان دہائیو ں سے جاری خون ریز مقابلوں دونو ں اطراف سے سینکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ نکسل باغی جھارکھنڈ، مغربی بنگال، اڑیسہ، بہار، چھتیس گڑھ اور آندھرا پردیش میں بھارتی سرکار کیخلاف برسرپیکار ہیں تو بھارتی سرکار کا ’’کوبرا‘‘ یونٹوں کو جموں و کشمیر میں تعینات کرنے کا کیا مقصد ہے۔اس سے واضح ہے کہ ان یونٹس کو مظلوم کشمیریو ں اور اپنی آزادی کیلئےبھارتی سرکار کیخلاف لڑنے والے حریت پسندوں کیخلاف استعمال کیا جائے گا۔