قومی ٹیم کو باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن پاکستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی سے ڈائریکٹر محمد حفیظ مطمئن دکھائی دیتے ہیں لیکن انہوں شکست کا ملبہ ایمپائرز پر ڈال دیاہے ۔
پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے ڈائریکٹر محمد حفیظ سے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں پر کی جانے والی سختیوں سے متعلق سوال کیا تو وہ کھل کر بول پڑے اور کہا کہ جب کھلاڑی انٹرنیشنل کرکٹ کھیل رہا ہوتا ہے تو وہ آفیشل ڈیوٹی پر ہوتا ہے اور اس دوران آپ سو نہیں سکتے۔ اگر اس دوران کوئی سو رہا ہے تو آپ بتائیں مجھے کیا وہ اپنی ڈیوٹی پوری کررہا ہے۔‘‘
حفیظ نے رپورٹر سے سوال کیا کہ اگر آپ یہاں پریس کانفرنس میں سوئیں گے تو سوال کیسے کریں گے؟ ظاہر ہے اسکے لیے آپکو جاگنا ہوگا اسی طرح کرکٹر کو پرفارم کرنے کیلئے فوکس کرنا پڑے گا۔
ٹیم ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی اور امپاٸرنگ کی وجہ سے یہ نتاٸج آٸے ہیں، ان مساٸل کو حل ہونے کی ضرورت ہے یہ کرکٹ کے بجاٸے ٹیکنالوجی شو لگ رہا تھا، ہم نے اہم وقت پر غلطیاں بھی کی جس کا میں اعتراف کرتا ہوں، تاہم، ٹیکنالوجی کے فیصلے آپ کو حیران کردیتے ہیں۔
محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ کئی مرتبہ ٹیکنالوجی وہ دکھاتی ہے جو کرکٹ کی روح کے مطابق نہیں ہوتا، بہتری کی گنجائش ہمیشہ رہتی ہے اور ہم سب بہتری چاہتے ہیں، امپائر کال پر شک رہتا ہے، ایک ہی امپائر کال کبھی فیور میں جاتی ہے کبھی خلاف چلی جاتی ہے۔
محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر پاکستان نے آسٹریلیا سے اچھا کھیلا ہے، میں نے رضوان سے بات کی وہ ایک سچا انسان ہے ، انہوں نے بتایا کہ بال ان کے گلوز پر نہیں لگی، عبد اللہ اچھا سلپ فیلڈر ہے اس نے ماضی میں بھی اس پوزیشن پر فیلڈنگ کی ہے ، ممکن ہے کنڈیشنز کی وجہ سے اس سے کیچز چھوٹے جس سے اس کا اعتماد خراب ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے عبد اللہ شفیق کی جگہ بابر اعظم کو سلپ میں کھڑا کیا جس سے فائدہ ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ شان مسعود، بابر اعظم، رضوان اور سلمان جب وکٹ پر تھے تو جیت نظر آرہی تھی۔