سعودی عرب میں شہری نے اپنے بیٹے کے قاتل کو سزائے موت پر عملدرآمد سے چند لمحے قبل معاف کر دیا ۔
اخبار 24 کے مطابق جدہ کے علاقے حمدانیہ میں علاقے میں کار پارکنگ کے اختلاف پر 6 افراد میں جھگڑا ہوا تھا جس کے نتیجے میں شخص کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال لایا گیا مگر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا تھا۔ واقعہ پانچ برس پرانا تھا۔ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر قاتل کو سزائے موت سنائی جس کے خلاف اپیل بھی کی گئی لیکن اسے مسترد کر دیا گیا ۔اپیل مسترد ہونے کے بعد قاتل کے اہل خانہ نے مقتول کے ورثاء سے رابطہ کیا۔
اصلاحی کمیٹی نے بھی معاملہ حل کرنے کےلیے اپنا کردار ادا کیا مگر مقتول کے والد کسی صورت میں قاتل کو معاف کرنے کے لیے تیار نہ تھے۔ قاتل کے ورثا ہر طرح سے ناامید ہو چکے تھے جبکہ سزائے موت پر عمل درآمد کے دن بھی قریب آر ہے تھے۔قصاص کے دن میدان میں لوگ جمع تھے۔ عدالتی اہلکار نے جرم کی نوعیت اور عدالتی فیصلہ سنایا۔معافی کے اعلان پر قاتل کی ماں کے خوشی سے رو پڑیں اور کہا کہ میں نے ہمت نہیں ہاری تھی۔