لاہور شہر کے ایئر انڈیکس کو بہتر بنانے کیلئے متحدہ عرب امارات کے تعاون سے امریکی جہاز کو میٹروپولیٹن کے علاقے میں گوجرانوالہ ضلع کی طرف دو پروازیں کروائی گئیں مگرامریکی طیارے شہر میں مصنوعی بارش کر کے مطلوبہ نتائج نہ دے سکے۔
رپورٹس کے مطابق لاہور میں مصنوعی بارش کے لیے امریکا کا بنایا ہوا جہاز بیچ کرافٹ C-90 جس کی رجسٹریشن N-6393U استعمال کی گئی۔ یہ چھ نشستوں والا طیارہ تھا جس میں دو انجن اور مقررہ پنکھ تھے۔ فی الحال یہ طیارہ متحدہ عرب امارات کی فضائیہ کے استعمال میں تھا۔
پاکستانی حکام نے بارش کے مقصد کے لیے متحدہ عرب امارات کے حکام سے طیارے کی خدمات حاصل کیں۔ ہوائی جہاز نے میٹروپولیٹن کے علاقے میں گوجرانوالہ ضلع کی طرف دو پروازیں کیں کیونکہ شمال سے مشرقی جانب ہوائیں چل رہی تھیں۔پائلٹ نے بادلوں میں گولی چلائی اور پہلی چھڑی کے بعد شہر میں بکھری بارش دیکھنے میں آئی۔
ماہرین موسمیات کے مطابق شہر میں پہلی چھڑی کے بعد ایک ملی میٹر سے بھی کم بارش ہوئی۔ اس مشق کا حصہ بننے والے ایک پائلٹ نے سماء سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تمام اخراجات متحدہ عرب امارات کی حکومت نے اٹھائے ہیں اور پنجاب حکومت نے اس سلسلے میں کچھ بھی ادا نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہوائی جہاز فی گھنٹہ 360 لیٹر ایندھن استعمال کرتا ہے ہوائی جہاز کے اس کرایہ پر لینے اور پھر مصنوعی بارش کرنے کی وجہ شہر کے ایئر انڈیکس کو بہتر بنانا تھا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں سرفہرست ہے۔ لیکن یہ تمام مشقیں اس وقت بیکار ہوگئیں جب طیارے کی پہلی اڑان کے بعد صرف ایک ملی میٹر سے بھی کم بارش ہوئی۔