نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے مبینہ طور پر غیر مجاز مقابلہ حسن کے حوالے سے ایکشن لیا ہے جس نے آئندہ مس یونیورس مقابلے میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے ایک مدمقابل کا انتخاب کیا ہے۔
وزیراعظم نے دفتر خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس معاملے پر یو اے ای حکومت سے رابطہ کرے۔
اس سے قبل وزیراعظم نے انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کو ہدایت کی تھی کہ وہ اس تنظیم کے بارے میں تحقیقات کرے جو مقابلہ حسن منعقد کرنے اور مس یونیورس مقابلے کے سلسلے میں پاکستان کا نام استعمال کرنے کی ذمہ دار ہے۔
اس کے بعد انٹیلی جنس بیورو نے اپنی رپورٹ وزیر اعظم کو سونپ دی ہے۔
نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے ایکس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر واضح کیا تھا کہ پاکستان کی حکومت اور ریاست کی نمائندگی ریاستی اور سرکاری ادارے کرتے ہیں۔
" انہوں نے زور دیا ہے کہ ہماری حکومت نے کسی بھی غیر ریاستی اور غیر سرکاری شخص یا ادارے کو ایسی کسی سرگرمی کے لیے نامزد نہیں کیا ہے اور ایسا کوئی شخص/ ادارہ ریاست/ حکومت کی نمائندگی نہیں کر سکتا۔