لاہور ہائیکورٹ نے عام انتخابات کے لیے بیوروکریسی سے آر اوز اور ڈی آر اوز لینے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل کردیا ۔ جسٹس علی باقر نجفی نے قرار دیا کہ اگر بڑی سیاسی جماعتیں الیکشن نتائج تسلیم نہ کریں تو غریب قوم کے اربوں روپے ضائع ہونگے
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے عام انتخابات کےلیے بیورورکریسی کی خدمات لینے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے عمیر نیازی کی درخواست پر پانچ صفحات پر مشتمل عبوری تحریری حکم جاری کیا ۔
تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کرانے پر غریب قوم کے اربوں روپے لگتے ہیں اگر بڑی سیاسی جماعتیں الیکشن نتائج تسلیم نہ کریں تو قوم کا پیسہ ضائع ہوگا ۔ الیکشن کمیشن کو فری اینڈ فئیر الیکشن کرانے کے ہیں شفاف انتخابات کو حقیقت میں بدلنے کے لیے امیدواروں اور ووٹرز کو یکساں مواقع فراہم کرنے ہیں ۔
لاہور ہائیکورٹ کےتحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ موجودہ صورتحال میں جنرل الیکشن سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوسکتے ۔ جس سے جمہوریت کا مستقبل کمزور ہوسکتا ہے۔
درخواست میں قومی ایشو سے متعلق نشاندہی کی گئی ہے ۔ لہٰذا درخواست پر لارجر بینچ کے لیے فائل چیف جسٹس کو بھجوائی جاتی ہے اور الیکشن کمیشن کی جانب سے بیورورکریسی سے خدمات لینے کا نوٹیفکیشن معطل کیا جاتا ہے۔