افغانستان کے اوپننگ بلے باز رحمان اللہ گرباز نے انکشاف کیاہے کہ جب بابراعظم سے میں نے بیٹ مانگا اور وہ دینے کیلئے آئے تو شکشت کا غم ان کی آنکھوں میں عیاں تھا ، ان کی آنکھیں نم تھیں اور وہ بہت ہی زیادہ مایوس تھے ۔
یوٹیوبر کو انٹرویو دیتے ہوئے رحمان اللہ گرباز نے کہا کہ جب بابر نے مجھے اپنا بلا دیا تو یہ لمحہ میں زندگی بھر نہیں بھلا سکوں گا، میرا چھوٹا بھائی بابر اعظم کا بہت بڑا فین ہے تو اس نے شرٹ اور بیٹ مانگا تھا، میں نے بابر بھائی سے کہا تو انہوں نے مجھے انکار نہیں کیا اور دے دیا، میں یہ کبھی فراموش نہیں کرسکوں گا۔
انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا ہم نے پاکستان کو شکست دی جس کے بعد میں نے بابر سے ان کا بلا مانگا، جب وہ اپنا بیٹ میرے لیے لائے تو وہ بہت ہی مایوس تھے اور میں ان کی کیفیت بطور کھلاڑی محسوس کرسکتا تھا۔افغان اوپنر نے بتایا جب آپ اس صورتحال میں میچ ہاریں تو دباؤ ہوتا ہے، وہ بھی بہت دباؤ میں تھے، جب میں ان کے بارے میں سوچتا ہوں تو جذباتی ہوجاتا ہوں کیونکہ دنیا کے بہترین کھلاڑیوں اور کپتانوں میں سے ایک اتنی پریشانی میں ہو۔
رحمان اللہ نے مزید کہا یقین کریں، میں یہ بات کیمرے پر نہیں کہنا چاہتا تھا لیکن کہہ رہا ہوں کہ اس وقت بابر تقریباً رونے والے تھے، ان کی آنکھیں نم تھیں وہ اتنے مایوس تھے کہ میں نے کبھی کسی کھلاڑی کو ایسے نہیں دیکھا۔افغان کرکٹر نے کہا ہر کوئی بابر کے خلاف تھا لیکن میں بابر بھائی کو سلام پیش کرتا ہوں جو اس وقت مضبوط اور ثابت قدم رہے، انہوں نے کبھی ہار نہیں مانی، میں یہ کہوں گا یہ وہ واقعی قابلِ تعریف ہیں۔