سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف مبینہ غیرشرعی نکاح کیس قابل سماعت قرار دے دیا گیا۔
پیر کے روز سیشن کورٹ اسلام کے سینئر سول جج قدرت اللہ نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف مبینہ غیر شرعی نکاح کیس سے متعلق خاور مانیکا کی درخواست پر سماعت کی جس کے دوران درخواست کے قابل سماعت ہونے کے بارے دلائل دئیے گئے۔
سماعت کے دوران درخواست گزار خاور مانیکا عدالت میں اپنے وکیل رضوان عباسی کے ہمراہ پیش ہوئے اور انکے وکیل نے دلائل دیئے کہ اس کیس میں دفعہ 203 سی لاگو ہوتی ہے۔
جج قدرت اللہ نے ریمارکس دیئے کہ قانون کے مطابق شکایت کنندہ کے ساتھ 2 گواہ ضروری ہیں، میرے نزدیک یہ ضروری ہے کہ قانون کی یہ شرائط پوری ہوں، آپ کو دلائل کے لیے وقت چاہیے تو میں دے دیتا ہوں، قانون واضح ہے اور اسے ہم تبدیل نہیں کر سکتے، ججمنٹ تب ضرورت ہوتی ہے جہاں قانون واضح نہ ہو۔
وکیل نے موقف اختیار کیا کہ خاور مانیکا کو ملا کر 2 گواہ بن گئے ہیں اور استدعا کی کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو نوٹس جاری کیے جائیں۔
بعدازاں، عدالت نے درخواست قابل سماعت قرار دیتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے۔
عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی اڈیالہ جیل میں ہیں، انکی آن لائن حاضری لگوائی جائے جبکہ بشریٰ بی بی کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا گیا۔
عدالت کی جانب سے کیس کی مزید سماعت 14 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔