امریکا نے بھارت سے سکھ رہنماؤں کے قتل کے معاملے میں شفاف تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ہم سکھ رہنماؤں کے قتل کی تحقیقات میں کینیڈا کے ساتھ ہیں، چاہتے ہیں کہ ان حملوں کے ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ ترجمان کے مطابق ہم کینیڈا کی جانب سے بھارت پر لگائے گئے الزامات کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں، اس واقعے کے ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔
امریکہ نے کہا ہے کہ بھارت کو قاتلانہ حملوں کے ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرانے کا کہا ہے، ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ تحقیقات ہر ممکن حد تک قابل اعتبار اور شفاف ہو۔
#WhiteHouse voices serious concerns over failed assassination attempt on #Khalistani Sikh leader on #US soil.
— SAMAA TV (@SAMAATV) December 9, 2023
“We have conveyed serious concerns to India on the failed assassination attempt," stated Kirby, while refraining from delving into "diplomatic discussions".#SamaaTV pic.twitter.com/6kfXUL83B9
یاد رہے کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل اور گرپرونت پنوں کے ممکنہ قتل میں بھارتی ایجنسیوں کے ملوث ہونے کے ثبوت منظر عام پر آنے کے بعد کینیڈا نے بھی بھارتی حکام سے ہردیپ سنگھ کے قتل میں تحقیقات اور تعاون کا مطالبہ کیا تھا۔ کینیڈین وزیراعظم نے ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارتی ایجنسیوں کے ملوث ہونے کی تصدیق کی تھی۔
خیال رہے کہ کینیڈا کا یہ الزام جون میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے حوالے سے ہے، کینڈین حکام اس معاملے پر بھارت کے اعلیٰ انٹیلی جنس ایجنٹ کو ملک بدر بھی کر دیا تھا۔
ہردیپ سنگھ نجر نے ایک آزاد ریاست خالصتان کی شکل میں سکھوں کے علیحدہ وطن کی حمایت کی تھی اور جولائی 2020 میں بھارت کی طرف سے انہیں دہشت گرد نامزد کیا گیا تھا۔