غزہ میں سفاکیت کی انتہا ہوگئی،24گھنٹوں میں سات سو سے زائد شہادتیں، فلسطینی سائنسدان سفیان تایہ کا پورا خاندان بمباری کانشانہ بن گیا۔
اسرائیلی طیاروں نے کمال عدوان اسپتال پر بمباری کی،رفح میں میزائل حملہ کیا۔خان یونس میں متعدد عمارتیں ملبے کاڈھیر بنادی گئیں،اسپتال زخمیوں سے بھرگئے
اسرائیلی فورسز کے حملوں میں شہادتوں کی مجموعی تعداد سولہ ہزار سے زائد ہو گئی،جس میں چھ ہزار چھ سو بچے شامل ہیں۔
سیاسی و عسکری محاذ پر ناکام اسرائیلی سیکیورٹی چیف نے قطر،ترکیہ اور لبنان میں موجود حماس رہنماؤں کو قتل کی کھلی دھمکی دےدی۔
حماس نے بھی اسرائیلی فوج کو تگڑا جواب دیتے ہوئے القسام بریگیڈ نے صہیونی کیمپ کو دھماکے سے اڑادیا۔کرنل اور میجر سمیت پانچ فوجی ہلاک ہوگئے۔ کیمپ میں ساٹھ کے قریب فوجی موجود تھے۔
مزاحمتی تنظیم کےترجمان کاکہنا ہےکہ شمالی غزہ میں شکست کےبعد اسرائیلی فوج پیچھے ہٹنے پر مجبورہوگئی۔سترفیصد فوجی علاقہ خالی کرچکے، حماس نے دہشتگردی کے خاتمے تک اسرائیل سے کسی قسم کے مذاکرات نہ کرنے کا اعلان کردیا۔
ادھر برطانیہ کی جانب سےغزہ کی فضائی نگرانی کا اعلان ہوا تو حماس نے اسے جنگ میں شمولیت کے مترادف قرار دے دیا۔