پاکستان کرکٹ بورڈ کو سپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ سلمان بٹ کو چیف سلیکٹر وہاب ریاض کا کنسلٹنٹ بنانا مہنگا پڑ گیاہے ، سوشل میڈیا پر فیصلہ واپس لینے اور دیگر امور پر طرح طرح کے تبصروں کے علاوہ پی سی بی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہاہے ۔
سابق قومی ٹیسٹ کرکٹرمحمد تنویر نے سوشل میڈیا پر میدان سنبھالا اور سلمان بٹ کی تقرری کو شدید تنقید کا شنانہ بنای ، انہوں نے لکھا کہ ’’ یہ وہ شخص ہے جو 2010 میں پاکستان ٹیم کا کپتان تھا، میں اس سیریز میں ٹیم کے ساتھ تھا، اس فکرس نے ملک بیچا اور پاکستان کا نام پوری دنیا میں بدنام کیا ، جیل بھی گیا ، اللہ معاف کرے ، یہ فکسر آج پاکستان ٹیم کا سلیکٹر ہے ، کہاں ہے پروفیسر۔۔۔‘‘
سپورٹس صحافی ڈاکٹر نعمان نیاز نے بھی اس معاملے پر خاموشی توڑی اور پی سی بی کے فیصلے پر سوالات اٹھائے ،انہوں نے کہا کہ ’’ کیا لاہور سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن سلیکشن کمیٹی ، ماڈل ٹاون کرکٹ سلیکشن کمیٹی یا پاکستان نیشنل سلیکشن کمیٹی میں سے ان کو کوئی نہیں ملا ۔ میں حیران ہون کہ پورے پنجاب ، سندھ ، بلوچستان کے پی کے سمیت پور ے پاکستان سے ان کو ئی قابل سابق کھلاڑی نہیں ملا ۔‘‘
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ 2010 اس واقعہ کے بعد محمد حفیظ نے سپاٹ فکسنگ میں ملوث پائے جانے والے کھلاڑیوں کو دوبارہ ٹیم میں لینے کی سخت مخالفت کی تھی جسے ٹویٹر صارف کاش ملک نے تازہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ حفیظ کا موقف تھا کہ فکسر کو دوبارہ کبھی پاکستان کی نمائندگی کی اجازت نہیں ملنی چاہیے ۔ اب محمد حفیظ اس تعیناتی پر کیا کہیں گے؟‘‘
سوشل میڈیا پر اس وقت پی سی بی کے سلمان بٹ کو چیف سلیکٹر کا کنسلٹنٹ بنانے پر طوفان برپا اور فوری طور پر فیصلہ واپس لینے کیلئے دباو بڑھایا جارہاہے ۔