بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں سزا معطل ہونے پر چیئرمین پی ٹی آئی خود انٹرا پارٹی الیکشن لڑیں گے، سزا معطل نہ ہوئی تو خدشہ ہے الیکشن کمیشن انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دیدے اور عام انتخابات میں حصہ لینے سے بھی روک دے، نگران پارٹی چیئرمین لانے کا سوچ رہے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء بیرسٹر علی ظفر نے سماء کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطل ہوگئی تو وہ چیئرمین کا الیکشن لڑیں گے، اگر سزا معطل نہ ہوئی تو خدشہ ہے اُن کے انتخاب میں حصہ لینے کو جواز بناکر الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے پورے الیکشن کو کالعدم قرار دیدے گا۔
انہوں نے کہا کہ انٹراپارٹی الیکشن کالعدم ہوا تو تحریک انصاف کو عام انتخابات میں حصہ لینے سے بھی روکا جاسکتا ہے، خطرات کو مدنظر رکھ کر سوچا فی الحال نگران پارٹی چیئرمین نامزد کریں، اسی لئے پلان بی کے طور پر نیا چیئرمین لایا جارہا ہے۔
علی ظفر کا کہنا ہے کہ قد آور شخصیات کو ہٹاکر ایک عبوری عہدے پر لانا مناسب نہیں، اس سے تاثر جائے گا ہم مائنس ون فارمولے پر عملدرآمد کررہے ہیں۔